فائل:مرزا حفیظ اوج.jpeg
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
اس نمائش کا حجم:627 × 600 پکسلز دیگر قرارداد: 994 × 951 پکسلز۔
اصل فائل (994 × 951 پکسل، فائل کا حجم: 518 کلوبائٹ، MIME قسم: image/jpeg)
فائل کا تاریخچہ
کسی خاص وقت یا تاریخ میں یہ فائل کیسی نظر آتی تھی، اسے دیکھنے کے لیے اس وقت/تاریخ پر کلک کریں۔
تاریخ/وقت | تھمب نیل | ابعاد | صارف | تبصرہ | |
---|---|---|---|---|---|
حالیہ | 11:41، 2 فروری 2020ء | 994 × 951 (518 کلوبائٹ) | مرزا حفیظ اوج (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
آپ اس فائل کو برتحریر نہیں کر سکتے۔
فائل کا استعمال
درج ذیل 56 صفحات اس فائل کو استعمال کر رہے ہیں:
- آقا کے شہر طیبہ کی بابت بھی کچھ لکھیں
- آنکھوں کا نور، قلب و نظر کا سرور آپ
- آپ شمس الضحیٰ، آپ نور الہدیٰ
- اصل الاصول بندگی عرفانِ نعت ہے
- الغیاث اے حرزِ ایماں الغیاث
- انبیائے سابقیں ہیں سب نجوم و ماہ تاب
- اے خدا حشر میں اس طور نبھایا جاؤں
- بہم نجات کا مجھ کو بھی آسرا کر دے
- تضمین(حمد) استاذ الشعرائ عباس عدیم قریشی
- تیرے کرم سے پہنچا ہے ذرا کمال کو
- جاری ہوا فیضان حضور آپکے در سے
- جس کو بھی نعت گوئی کا فیضان مل گیا
- جو مدحِ نبی میں ہیں ثنا خوان شب و روز
- حصارِ کریمی
- حضور! آپ ہیں واقف کہ مدعا کیا ہے
- حفیظ اوج
- خواہش
- دفتر ہے کھلا بچنا ہے دشوار اغثنی
- ذرا لطف و کرم کی اک نظر یا سیدِ عالم
- ذکرِ جمالِ گل ہو یا ذوقِ وصالِ گل
- ذکرِ نبی کو کیجئے عنوانِ قلب و جاں
- رب کی رحمت سے ہوں اس کا میں بھی گدا
- رمز
- سر تا با فلک نور کی چادر سی تنی ہے
- سر تا با فلک پھر ہوئے انوار نمایاں
- سرکار مجھے اپنا ہی دیوانہ بنا دیں
- صاحبِ روشن جبیں وہ صاحبِ فکرِ منیر
- ضیا ہے روشنی ہے ان کی چوکھٹ
- غلاموں کو عذابِ نار سے آقا بچاتے ہیں
- غلامی سے انکی ملی شان و شوکت
- فردوس میں، لاریب، وہ پائیں گے دروبام
- فروغ پاتی ہے اس در پہ حسنِ ظن کی "طرح"
- قبلہء حاجت، شہہِ جود و عطا امداد کُن
- لا ریب و لا مثیل ہے ایسی؟ کہاں کی بات
- مرا قلب جگمگایا، تجھے حمد ہے خدایا
- مری تیرہ نگاہوں کو شہا اب پر ضیا کر دیں
- مصطفیٰ سے جو جوڑا ہے خوش نہاد و خوش نصیب
- مصیبت میں گھرا ہوں المدد، غمخوار آجائیں
- مینار تھا نگاہ میں روضہ نظر میں تھا
- میں گدا ہوں تیری گلی کا بس مرے لب پہ تیری ہی بات ہے
- نبی کے اسوہء کامل کو پھر سے حرزِ جاں کر لیں
- نوائے دو عالم
- نور محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم
- واللہ قلب و روح کا اقرار آپ ہیں
- پھیلی کرنیں نور کی، پھیلا اُجالا نور کا
- کشتِ جاں میں تخمِ رحمت فکر نے بونے دیا
- کشکولِ تمنائے زیارت ہو نظر کاش
- کونین میں ہیں صاحبِ اسریٰ حضور آپ
- کونین کی تخلیق ہے سرکار کا صدقہ
- کیا رفیع المرتبت یہ مرتبہ ہے آپ کا
- کیسے نہ بھلا پہنچیں، طیبہ کی فضاؤں میں
- ہر زاویہ عالم کا سجایا شبِ معراج
- ہر نفس، مصطفیٰ پر درود و سلام
- ہم اب بھی مدینے کی قربت کو ترستے ہیں
- ہو نعتِ نبی یوں مری پہچان کی صورت
- ہے دامنِ عشاق میں عرفان کی خوشبو