مر کے اپنی ہی اداوں پہ امر ہو جاوں ۔ مظفر وارثی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: مظفر وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مر کے اپنی ہی اداوؔں پہ امر ہو جاوؔں

ان کی دہلیز کے قابل میں اگر ہو جاوؔں


ان کی راہوں پہ مجھے اتنا چلانا یا رب

سفر کرتے ہوئے گردِ سفر ہو جاوؔں


زندگی نے تو سمندر میں مجھے پھینک دیا

اپنی مٹھی میں وہ لے لیں تو گوہر ہو جاوؔں


میرا محبوب ہے وہ راہبر کون ومکاں

جن کی آہٹ بھی میں سن لوں گو خضر ہو جاوؔں


اس قدر عشقِ نبی ہو کہ بھلادوں خود کو

اس قدر خوف خدا ہو کہ نڈر ہو جاوؔں


ضرب دوں خود کو جو ان سے تو لگوں لاتعداد

وہ جو مجھ سے نکل جائے تو صفر ہو جاوؔں


جو پہنچتی رہے ان تک جو رہے محوِ طواف

ایسی آواز بنوں، ایسی نظر ہو جاوؔں


آرزو اب تو مظفر جو کوئی ہے تو یہ ہے

جتنا باقی ہوں مدینے میں بسر ہو جاوؔں