مختصر سی مری کہانی ہے ۔ محمد علی ظہوری
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
|
|
|
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
مختصر سی مری کہانی ہے
جو بھی ہے ان کی مہربانی ہے
جتنی سانسوں نے ان کا نام لیا
بس وہی میری زندگانی ہے
کیف طاری ہو اشکباری ہو
یہ ہی ماحول نعت خوانی ہے
چشمِ تر سے سنائیں حال اپنا
خوش بیانی تو آنی جانی ہے