مجھ کو طیبہ میں بلا لو شاہِ زمنی ۔ شہباز لکھنوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : شہباز لکھنوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھ کو طیبہ میں بلا لو شاہِ زمنی،دل کی حسرت یہ نکالو شاہِ زمنی

شاہِ زمنی مولا مکی مدنی،مجھ کو طیبہ میں بلا لو شاہِ زمنی


نگر نگر اور ڈگر ڈگر پھرتا ہوں مارا مارا،مجھ دکھیا اس دنیا میں کوئی نہیں سہارا

تم ہی سینے سع لگا لو شاہِ زمنی،شاہِ زمنی آقا مکی مدنی


جو بھی پہنچا تمہارے در پہ لوٹا کبھی نہ خالی،ہر منگتائی کی جھولی تم نے رحمت سے بھر ڈالی

تم ہو ایسے ہی دیا لو شاہِ زمنی،شاہِ زمنی آقا مکی مدنی


ہر یالے گنبد کا منظر جنت سے ہے پیارا، کعبے کا کعبہ ہے روضہ پیارے نبی تمہارا

جالی روضے کی دکھا دو شاہِ زمنی، شاہِ زمنی آقا مکی مدنی


دعا کریں سب مل کر یہ شہباز مدینے جائے، جاکر دربارِ نبی میں اپنا شیس نوائے

کہنا قدموں میں بلا لو شاہِ زمنی، شاہِ زمنی آقا مکی مدنی

نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شہباز لکھنوی