مجھ کو تنہائی میں سرکار بہت یاد آئے ۔ خواجہ محمد عارف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : عارف خواجہ

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھ کو تنہائی میں سرکارؐ بہت یاد آئے

غم کے ماروں کے وہ غم خوار بہت یاد آئے


آج ہے آپؐ کی امت پہ وہی سنگ زنی

پھر سے طائف کے وہ بازار بہت یاد آئے


عرش پر جا کے بھی ہم فرش نشینوں میں سے

آپؐ کو مجھ سے گنہگار بہت یاد آئے


دیکھ کر مسجدِ نبویؐ کے جمال و عظمت

پہلی بنیاد کے معمار بہت یاد آئے


پھر ہوا لب کو عطا صلِّ علیٰ کا تحفہ

پھر وہ کونین کے سردارؐ بہت یاد آئے


آنکھ نے غسل کیا ، دل کو دھڑکنا آیا

جب مجھے سیدِ ابرارؐ بہت یاد آئے


آ گیا مجھ کو جو قسمت کی سیاہی کا خیال

سبز گنبد کے وہ انوار بہت یاد آئے


تذکرہ جب بھی چلا اہلِ وفا کا عارفؔ

یوں تو لاکھوں ہیں مگر چار بہت یاد آئے

منتخب شاعری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]