مجھے شہر مدینہ کی ہوائیں یاد آتی ہیں ۔ فوزیہ شیخ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

فوزیہ شیخ

شاعرہ : فوزیہ شیخ

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھے شہر ِ مدینہ کی ہوائیں یاد آتی ہیں

فلک سے نور کی اتری گھٹائیں یاد آتی ہیں


کوئی رحمت کی چادر میں مجھے آکر چھپاتا ہے

جو تنہائی میں راتوں کو خطائیں یاد آتی ہیں


یہ ہی اہل ِ حرم تھے جو نبی ؐ پہ ظلم کرتے تھے

انہی لوگوں پہ برسیں پھر عطائیں یاد آتی ہیں


کہیں ذکر ِ محبت جب بھی ہوتا ھے غلاموں کا

بلال و زید حارث کی وفائیں یاد آتی ہیں


بہت تکلیف دیتی ہے مجھے تذلیل عورت کی

جو بیٹی کو عطا کی تھیں ردائیں یاد آتی ہیں


کیے اسلام پر قرباں جگر کے پال کر ٹکڑے ۔

خدا راضی ہوا جن سے وہ مائیں یاد آتی ہیں


رسولؐ اللّه مدد کرنا مجھے عصیاں نے گھیرا ہے

ازل سے آپ کی ٹالی۔ بلائیں یاد آتی ہیں

تازہ انتخاب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام