مجھے ان کے ذکر راہ میں عجب اختیار عطا ہوا ۔ عزم بہزاد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: عزم بہزاد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھے ان کے ذکر راہ میں عجب اختیار عطا ہوا

مرے فاصلوں میں کمی ہوئی مراقرب مجھ میں سوا ہوا


وہ صراط خیر کی روشنی وہ وجود حرف کی آگہی

یہ انہی کی چشم کرم تو ہے کہ میں ان کا مدح سرا ہوا


کئی عہد آکے گزر گئے مگر ان کے فضل کا تذکرہ

کبھی خامشی میں اذاں بنا کبھی گفتگو میں دعا ہوا


کوئی ایسی نعت رقم کروں کہ سماعتیں بھی پکار اٹھیں

یہ نبی کی شاں بیاں ہوئی یہ نفس کا قرض ادا ہوا


وہ برائے حاضری حکم دیں تو میں کس نگاہ سے جاوں گا

مراقلب اتنا سیاہ ہے کہ میں روح تک ہوں جلا ہوا


قرار جسم وہی اورثبات جاں بھی وہی

زمین دل پہ محبت کا آسماں بھی وہی


سواد کینہ و نفرت میں وہ دعا کا چراغ

فصیل ظلم میں دروازہ اماں بھی وہی


ہوائے تند وہ شمع نفاق کے حق میں

اور اہل انس و محبت کے قدرداں بھی وہی


یقیں کی راہ میں منزل ہیں ان کے نقش قدم

گماں کہ دھوپ میں تمثیل سائباں بھی وہی


اٹھی کے ذکر سے سینے میں خوشبوئیں جاگیں

کھلا کہ میرے لیے اصل گلستان بھی وہی


مجھے اب ان کے سوا کچھ نظر نہیں آتا

مرابیاں بھی وہی میری داستان بھی وہی


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آرزو لکھنوی | ابن صفی | پروین شاکر | ثروت حسین | جمیل الدین عالی | جون ایلیا | حفیظ ہوشیار پوری | حمایت علی شاعر | رسا چغتائی | رئیس امروہوی | شان الحق حقی | عزم بہزاد | عقیل عباس جعفری | عنبرین حسیب عنبر | فرمان فتح پوری | کاشف حسین غائر | لیاقت علی عاصم | محسن بھوپالی | نصیر ترابی