لکھے جو مدح تری زلف خم بہ خم کے لئے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر :قتیل شفائی

بشکریہ : عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

لکھے جو مدح تری زلف خم بہ خم کے لئے

سمندروں کی ضرورت ہے اس قلم کے لئے


کوئی تو ابر کا ٹکڑا ادھر بھی آ نکلے

ترس گیا ہوں ترے سایئہ کرم کے لئے


میں آنکھ بند کروں اور وہاں پہونچ جاؤں

پروں کی قید نہیں طائر حرم کے لئے


ترا ہی نور ہے دونوں جہاں میں سایہ فگن

توہی عرب کے لئے ہے توہی عجم کے لئے


تجھی میں مجھ کو دوعالم دکھائی دیتے ہیں

وہ اور ہیں جو بھٹکتے ہیں جام جم کے لئے


قتیل رکھتا ہوں حب رسول سینے میں

یہ زاد راہ بہت ہے مجھے عدم کے لئے