لٹائے سجدے نہ کیوں آسماں مدینے میں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : اختر شیرانی
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
لٹائے سجدے نہ کیوں آسماں مدینے میں
رسولِ پاک کا ہے آستاں مدینے میں
قدم بڑھائے چلو رہروانِ منزل شوق
ہے ابرِ رحمتِ حق گُلفشاں مدینے میں
درِ رسول کے ذرّوں کی گر تلاش نہیں
تو کس کو ڈھونڈتی ہے کہکشاں مدینے میں
بہشت چیز ہی کیا ہے کہ ایک سجدے میں
ہمیں تو مل گئے دونوں جہاں مدینے میں
قدم اُٹھائے ادب سے ذرا نسیمِِ سحر
ہیں محو ِ خواب شہِ دو جہاں مدینے میں
مدینے جاتے ہیں پیری میں لوگ سب اختر
مزا ہے کاٹ دو عمرِ جواں مدینے میں