لعل و گوہر نہ دمکتا سا نگینہ مانگے
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : اسلم فیضی
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
لعل و گوہر نہ دمکتا سا نگینہ مانگے
دِل بیتاب فقط خاکِ مدینہ مانگے
میں جہاں جائوں تِری یاد مِرے ساتھ رہے
زندگی ایسے تعلق کا قرینہ مانگے
میں ٹھہر جائوں تِرے دَر پہ سوالی بن کر
زندگی میری کوئی ایسا مہینہ مانگے
ایسے انسان کی چاہت پہ فرشتے نازاں
تجھ کو مانگے جو تِرا درد خزینہ مانگے
غم کی موجوں سے بچا کر مجھے رکھنا مولاؐ!
میری ہر ایک دُعا تیراؐ سفینہ مانگے
باغِ فردوس کے ہر گُل کی ہے خواہش فیضیؔ
اپنی خوشبو کے لئے اُنؐ کا پسینہ مانگے
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|