قلم نے حرفِ ثناء جیسے ہی شروع کیا ۔ آفتاب مضطر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: آفتاب مضطر

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

قلم نے حرفِ ثناء جیسے ہی شروع کیا

فلک نے وجد میں قرطاس پررکوع کیا


ہوئی جوفکر لکھوں نعت شان کے شایان

حسین شعر نے مطلع معاً طلوع کیا


جو نعت لکھتے ہوئے ایک بھی گراآنسو

چمکتے چاند نے قرطاس پروقوع کیا


مرے لبوں نے کیا جب بھی ذکرِ صلِّ علیٰ

بہ صد خضوع کیااور بہ صدخشوع کیا


اسی کو شان بڑھانی تھی آسمانوں پر

تواس نے آمدِ سرکار سے رجوع کیا


توپہلی بارہُوا آسمان رشک سے زیر

زمیں پہ گنبد خضرا نے جو شیوع کیا


ہمیں حضور نے بخشا تھا سیدھا سادا دین

مناقشات سے ہم نے اسے فروع کیا


صدائے صل علےٰ آرہی ہے مضطرؔ کیوں؟

یہ کس کے ذکر کرنے مقطع میں آ،وقوع کیا!


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25