فروغ نعت ۔ شمارہ 15 ۔ اداریہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


حرفِ تمنا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

قارئین محترم!چودھویں شمارہ میں تاخیر اور نئی سہ ماہی کا آغاز ہوجانے کی بنا پر اس بار انتظامی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ۔ چودھویں شمارہ کے ساتھ ہی پندرواں شمارہ بھی یکجا شائع کر دیا جائے۔ اس سے نہ صرف تاخیر کاازالہہوگابلکہ محدود وسائل میں رہتے ہوئے فروغ نعت کے اشاعتی تسلسل کو بھی برقرار رکھا جا سکے گا۔ امید ہے کہ آپ کو ہمارے مسائل اور وسائل کے پیش نظر یہ انتظامی فیصلہناگوار نہیں گزرے گا۔

ہماری کوشش ہوتی ہے کہ فروغ نعت کے ہر شمارہ میں تحقیقی و تنقیدی مواد کو خصوصی اہمیت دی جائے۔ شمارہ چودہ سے ہم نے ”نعت گویان اٹک“ کے تذکرے کا آغاز کیا تھا۔ موجودہ شمارے میں بھی اس تسلسل کو قائم رکھا گیا ہے چنانچہ اس شمارہ میں سردار ظہیر احمد ظہیر ایڈووکیٹ کے غیر مطبوعہ کلام ”دامنِ تر“ کو انکے تعارف کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح حسن ابدال اٹک کے ہونہار شاعر دلاور علی آزر جو بطور غزل گو شاعر اپنا ایک منفرد مقام بنا چکے ہیں لیکن بطور نعت گو انہیں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ اس شمارے میں ان کا تعارف اورکچھ نعتیہ کلام بھی تبصرے کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔

تنقیدی و تحقیقی مضامیں کے سیکشن میں لکھنؤ، انڈیا کے نوجوان شاعر و نقاد شاہد کمال اور ڈاکٹر عزیز احسن صاحب کے طویل مقالے یقینا قارئین کے لیے معلومات افزا اور صاحبان تحقیق کی توجہ اور دل چسپی کے باعث ہونگے۔

امید واثق ہے کہ شمارہ نمبر ۱۵ اپنے مواد کے اعتبار سے لائق توجہ قرار پائے گا۔ ہم آپ کی آرا کے ہمیشہ منتظر رہتے ہیں اور ان کی روشنی میں مجلہ کی بہتری کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ ہماری راہ نمائی فرماتے رہیں گے۔

المنۃ للہ ولرسولہ الکریم

سید شاکر القادری



فروغ نعت ۔ شمارہ 15