غم اتارے گئے ہیں سینے میں ۔ ندیم بھابھہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر : محمد ندیم بھابھہ

موضوع : نعت

ہئیت : مثنوی

مثنویِ مدینہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

غم اتارے گئے ہیں سینے میں

ہم پکارے گئے ہیں مدینے میں


خواب بن کر اتارے گئے غم

اے میرے جھولی بھرنے والے غم


چشم سے پھوٹنے والے چشمے

خاک کو گوندھتے والے چشمے


الاماں آبسا مدینے میں

آسماں جھک رہا ہے مدینے میں


دیکھ لو جو دکھائی دیتا ہے

اور سنو جو سنائی دیتا ہے


شعر کہتی ہوں فضاؤں کو

آؤ سن لو یہاں ہوؤں کو

نعتیہ حصہ در مثنوی ِمدینہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بارگاہِ حیات بسمﷲ

ائے مرے شش جہات بسمﷲ


نور میں ڈوبی رات بسمﷲ

ائے مری کائنات بسمﷲ


خیمۂ جاں چراغ بسمﷲ

ائے کجھوروں کے باغ بسمﷲ


فخرِ جسم و جان بسمﷲ

ہاشمی خاندان بسمﷲ


ائے عرب کے شعور بسمﷲ

اور عجوہ کھجور بسمﷲ


پاک و طیب نسب سلام ودرود

رحمتوں کے سبب سلام ودرود


یا رسولِ خدا سلام ودرود

اے مرے ساقیا سلام ودرود


راحتِ عاشقیں قدم بوسی

اے کہ سب حسیں قدم بوسی


راز دارِ خدا قدم بوسی

سید الانبیا قدم بوسی


اے زبانِ عجم قدم بوسی

دل بہ دل دم بہ دم قدم بوسی


قبلۂ عاشقاں رکوع وسجود

رہبرِ عارفاں رکوع وسجود


مرحبا حسن بانٹتا ہوا حُسن

مرشدا حسن بانٹتا ہوا حسن

خاک کو سرفراز کرتا بدن

نور کو جلوہ باز کرتا بدن


چہرہ روحِ قدیم کا مظہر

ہاتھ اسمِ عظیم کا مظہر


مسکراہٹ کہ اشک تھم جائیں

رعب ایسا فرشتے گھبرائیں


خوش لباسی کہ پھول شرمائیں

خوش خرامی کہ رستے بن جائیں


سنگ کو طور کرنے والے قدم

خاک کو نور کرنے والے قدم


شاہِ خوباں بس اک نظر مجھ پر

کھولیے راز بحرو بر مجھ پر

غم اتارے گئے ہیں سینے میں

ہم پکارے گئے مدینے میں


خواب بن کر اترنے والے غم

اے مری جھولی بھرنے والے غم


چشم سے پھوٹتے ہوئے چشمے

خاک کو گوندھتے ہوئے چشمے


لامکاں آبسا مدینے میں

آسماں جھک رہا مدینے میں


دیکھ لو جو دکھائی دیتا نہیں

اور سنو جو سنائی دیتا نہیں


شعر کہتی ہوئی فضاؤں کو

آؤ سن لو یہاں ہواؤں کو


جو تجلی وہاں پہ طور میں ہے

وہ تجلی یہاں کجھور میں ہے


سبز سر سبز کرنے والا سبز

نور میں رنگ بھرنے والا سبز


صحنِ مسجد میں بھاگتی ہوئی روح

اپنی مستی میں ناچتی ہوئی روح


روح بچے کی طرح گھرمتی ہے

اپنے آقا کے پاؤں چومتی ہے


بابِ جبریل وا ہوا پھر سے

دل حدیثوں سے بھرگیا پھر سے


بابِ جبریل کی طرف سوئے

کربلا کے دکھوں میں ہم کھوئے


پیاس اصغر کی ہم کو یاد آئی

صفا مروا سے دشت میں لائی


خاندانِ رسول زندہ باد

سیدا پھول پھول زندہ باد

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محمد ندیم بھابھہ | علی زریون | شناور اسحاق | ادریس آزاد

شراکتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]