عرفانِ عارف ۔ سیّد افتخار حیدر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


وحید القادری عارف کی شاعری پر ایک مضمون

از سیّد افتخار حیدر

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

” عرفانِ عارف“ (سیّد وحید القادری عارف کی نعت گوئی پر تبصرہ)[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محترم جناب سیّد وحید القادری عارف صاحب کا کلام چاہے وہ حمد ہو ، نعت ہو، منقبت وسلام ہو یا غزل ہو، ہر آن عرفان و آگہی کا درس ہوتا ہے۔خصوصاً جب نعت ، منقبت اور سلام کہنے کی جسارت فرمائیں تو ایسے جیسے نور السمٰوات والارض ایک سراجاً منیرا میں سمٹ آیا ہے اور آپ اس کا پروانہ وار طواف فرما رہے ہیں۔ ۔۔ اور مجال نہیں جو پاسِ ادب ہاتھ سے نکلنے پائے ۔فرماتے ہیں:

یہاں سب کی آواز نیچی رہے

یہ تعلیمِ یزداں مدینے میں ہے

یہ با ادب شعر، قرآنِ کریم کی سورة تحریم آیت:۲ کے مطابق مومنین کو سکھائے ہوئے آدابِ محفلِ حضور ﷺ کی تصدیق میں ہے ۔ جو ان کی علمی استطاعت پر دلیل بنتی ہے۔وہ خوب واقف ہیں کہ اسی آیہِء مبارکہ کی رو سے، نبی کی آواز سے اپنی آواز اونچی اُٹھانے کی وجہ سے زندگی بھر کے نیک اعمال حبط ہو جائینگے۔ حالتِ حضوری میں انکا یہی احساسِ ادب، ان کے پورے وجود پر یوں چھا جاتا ہے کہ اُنکی زبان ہی گُنگ ہو جاتی ہے۔فرماتے ہیں:

زباں یوں چُپ ہوئی کُچھ عرضِ حاجت ہی نہ کر پائی

میں حیراں تھا مرے نالے بھی کتنے با ادب نکلے!!

اللہ رحمان الرحیم کے وجودِ رحمت سے فیضیاب، ایک رحمۃ ً لِلعالمین ذات ِ رسالت ﷺ کے حضور، اُنہی کی رحمت کے وِجدان کا احرام باندھے ہوئے پیش ہوتے ہیں:

اپنے شہر میں اپنے بھی بیگانے لگتے ہیں

اِن کے شہر میں ہر بیگانہ اچھا لگتا ہے


ممکن ہے دریائے رحمت جوش میں آجائے

اپنے عصیاں پر شرمانا اچھا لگتا ہے


عارف مجھ کو دیکھ کے بس وہ اتنا فرما دیں

دیوانہ ہے ! یہ دیوانہ اچھا لگتا ہے!!

یہ ایک ایسے شہر میں اپنی دیوانگیء شوق کا اِظہار لے کر والہانہ پہنچے ہیں جہاں مولانا کوثر نیاز ی صاحب فرماتے ہیں :

دھڑکنوں میں بھی احترام رہے

اے دلِ بے ادب! مدینہ ہے!!

مگر عارف صاحب کورعایت اور اپنایت کا احساس حضور پاک کے جنّت کے سردار شہزادوں میں سے بڑے شہزادے کی اولاد حسنی ؑقادری سادات ہونے کی نسبت سے ہے۔اور کیا خوب نسبت ہے:

نسبت بھی اُن کی ایک مسلسل حیات ہے

ہر روز مِل رہی ہے نئی آگہی مجھے

ایسی طاہر آگہی کے مدارجِ فیض پر گامزن جناب محترم سیّد وحید القادری صاحب عجز و انکسار اور فکرِ عاقبت سے بے نیاز نہیں ہونے پاتے۔۔ میں اُن کی ادبی صلاحیتوں پر تبصرہ کرنے کا استحقاق نہیں رکھتا لیکن اُن کے نعتیہ اشعار کی دلیل پر یہ کہہ سکتا ہوں کہ عارف صاحب اُن گنتی کے چندشاعروں میں سے ہیں جو اپنے تخلص کا پورا پورا حق ادا کر رہے ہیں۔۔۔ اور نہایت بلند پایہ نعتِ رسول کہہ رہے ہیں۔۔ عاجزانہ دعا ہے کہ اللہ تعالےٰ دنیا اور آخرت میں ان پر اپنا سایہء رحمت برقرار رکھے۔آمین:

حاصلِ زیست ہے یہ فضل یہ احساں مجھکو

کر دیا اُن کی غلامی نے مسلماں مجھکو


قطرہء اشکِ ندامت سرِ مژگاں عارفؔ

جیسے بخشش کا لگے ہے مری امکاں مجھکو


Syed Iftikhar Haider

Toronto, Canada

http://www.syediftikharhaider.com/