شہِ حجازؐ کاہے تذکرہ اذاں کی طرح ۔ فراست رضوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: فراست رضوی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شہِ حجازؐ کاہے تذکرہ اذاں کی طرح

یہ ایک اسم ہے ہم کو متاعِ جاں کی طرح


نُقوشِ پائے مُحمدؐ سے جل رہے ہیں چراغ

رہِ حیات چمکتی ہے کہکشاں کی طرح


مجھے زمانے کے گرداب کیا ڈرائیں گے

خیالِ احمد مُرسلؐ ہے بادباں کی طرح


اُنہی کے قدموں کو چھو کرخزف ستارہ ہُوئے

کہ اُن کے پاؤں کی مٹّی ہے آسماں کی طرح


وہ جن کا سایہ نہ تھااُن کاسایۂ رحمت

غموں کی دھوپ میں ہے سرپہ سائباں کی طرح


کوئی گدا نہ پلٹ کرگیاتہی دامن

نہیں ہے کوئی بھی دراُن کے آستاں کی طرح


دلوں کواپنی طرف کھینچتا ہے شہرِ رسولؐ

کشش نہیں ہے کسی خاک میں یہاں کی طرح


گرفتہ دل ہو فراست اُنہیؐ کویاد کرو

صعوبتوں میں وہ اک یاد ہے اماں کی طرح


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25