سیل گفتار محمد زمزم ومشک وگلاب ۔ سیف زلفی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: سیف زلفی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سَیلِ گفتارِ محمدﷺ زمزم ومشک وگلاب

اور وہ لب ہائے گویا، روشنی، خوشبو، حِنا


کاروانِ نور ونکہت ان کے سانسوں کی مہک

اور وہ کومل سا مکھڑا، روشنی، خوشبو، حِنا


ذاتِ ختمِ المرسلین خورشید، عنبر، تازگی

حیدرؓ وحسنینؓ وزہراؓ، روشنی، خوشبو، حِنا


وہ گلِ وحدت محمد وہ رسولوں کے گلاب

اس گل وحدت کا کنبہ، روشنی، خوشبو، حِنا


ان کا ادراک رسائی کرسی ولوح قلم

علم ان کا عطرافزا، روشنی، خوشبو، حِنا


مرکزِ تہذیبِ عالم علم وعرفان وشعور

آدمیّت کا سویرا، روشنی، خوشبو، حِنا


وہ اخوّت خیز کونپل، پیار، چاہت، دلکشی

وہ محبت بیز پودا، روشنی، خوشبو، حِنا


میری نیندوں میں مہکنا اس گلِ مہتاب کا

میرے خوابوں کا جزیرہ، روشنی، خوشبو، حِنا


سیف زلفی کا قلم، مِدحَت، محبت، نغمگی

سیف زلفی کا قصیدہ روشنی، خوشبو، حِنا