سركارِ دو سَرا ہے محمد مرا رسول

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

موضوع : نعت

ہئیت : غزل

شاعر: حسین الشیخ یوسف کھمباتی

خصوصیت = غیر منقوط شاعری

نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سركارِ دو سَرا ہے محمد مرا رسول

عالَم كا مُدعا ہے محمد مرا رسول

سارى مراد ہے ملى ہم كو درود سے

دکھ درد كى دوا ہے محمد مرا رسول

عالم كا ہے مكاں مكاں احمد كے واسطے

مہر و مہِ حِرا ہے محمد مرا رسول

احمد كى مدح مسك ہے عالم كا ہر مكاں

مہكائے وه سدا ہے محمد مرا رسول

كلمۂ "لا الہ" كا محور مرا رسول

داعى الىَ الہدى ہے محمد مرا رسول

حامد ہے وه الٰہ كا محمود ہے وہى

الله كى ولا ہے محمد مرا رسول

اسمِ رسول سے ہوا محكم ہر اك مكاں

معمور لا مراء ہے محمد مرا رسول

الله كے رسل كا ہے سردار اور امام

داور كا لاڈلا ہے محمد مرا رسول

مصدر ہے عدل و علم كا، ہے مطلَعِ سَحَر

ہر كوئى كہہ اٹها ہے محمد مرا رسول

اسلام كا عَلَم ہوا اعلى رسول سے

در آسماں لكها ہے محمد مرا رسول

سالارِ دہر ، مالكُ الكل ، صاعدِ سماء

آگاهِ سر ہوا ہے محمد مرا رسول

علم و عمل كے حكم وه ہم كو سكها گئے

اسلام كا لوا ہے محمد مرا رسول

آلام و درد آئے گر مملوك كو كوئى

سائل كا آسرا ہے محمد مرا رسول

لعل و گُہَر كے واسطے ہے در رسول كا

ہاں دے رہا عطاء ہے محمد مرا رسول

احمد كا مدح كار ہے الله هو الاحد

ممدوحِ ہر گدا ہے محمد مرا رسول

اہلِ ولاء كے واسطے دار السلام ہے

املاك كى دعاء ہے محمد مرا رسول

ہے آگ كى ہلاكى اعداء كے واسطے

مسلم كا واسطا ہے محمد مرا رسول

آئی گلوں سے مدح كى سحر و مساء مہك

كہہ كر ہر گُل كِهلا ہے محمد مرا رسول

حاصل درِ رسول ہو رو رو كے كى دعاء

ہر لمحہ ولولہ ہے محمد مرا رسول

سَرور كى مدح سے ملا دل كو سُرور ہے

دل سے سدا کہا ہے محمد مرا رسول

مادحؔ كا اہل ومال ہے مولی كے واسطے

وردِ لساں صداء ہے محمد مرا رسول