سردار ظہر احمد خان ظہیر تعارف ۔ ادارہ ۔ فروغ نعت شمارہ 15

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


ظہیر احمد خان[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سردار ظہیر احمد خان ضلع اٹک کے معروف قبیلہ کھٹڑ کے چشم و چراغ ہیں۔ آپ ڈھوک شرفا اٹک میں سردار ارشد خان مرحوم کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ کے دادا سردار اکبر خان معروف مذہبی، سماجی اور ادبی شخصیت تھے۔ جن کے مولانا ابوالکلام آزاد، علامہ پرویز اور مولانا مودودی سے بہت گہرے مراسم رہے۔انہوں نے ترجمان القرآن کی اشاعت میں مولانا ابوالکلام کی مالی معاونت بھی کی۔ جبکہ مولانا مودودی کو اٹک میں جماعت اسلامی کے مرکز کے قیام کے لیے خطیر مقدار میں اپنی قیمتی اراضی کا عطیہ دیا ۔لیکن جماعت نے مرکز کو لاہور میں قائم کیا اور اٹک میں عطیہ شدہ زمین کو دارسلام کالونی کی شکل میں پلاٹنگ کرنے کے بعدفروخت کردیاجس میں جماعت اسلامی کے اراکین کو بہر حال ترجیح دی گئی۔ظہیر نے اٹک کالج سے بی اے، گارڈن کالج راولپنڈی سے ایم اے اردو، پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اسلامیات اور پنجاب یونیورسٹی لاکالج سے ایل ایل بی کے امتحانات پاس کیے آج کل ضلع کچہری اٹک میں وکالت کرتے ہیں باغ و بہار طبیعت کے مالک ہیں۔ زمانہ طالب علمی میں کھیل کا میدان ہو، بزمِ شعروسخن ہو یا تقریری مقابلے وہ گورنمنٹ کالج اٹک کی بہترین نمائندگی کرتے تھے۔ انہوں نے اپنے دادا سردار محمد اکبر خان کے نام مولانا ابو الکلام آزاد کے اہم مکتوبات کو مرتب کر کے ”نوادرات ابوالکلام“ کے نام سے شائع کیا تھا۔ ان خطوط سے بعض معاملات پہلی بار منظر عام پر آئے۔ ارباب تحقیق نے ”نوادرات ابوالکلام“ کو خوب سراہا اور مولانا پر کام کرنے والے محققین کے لیے اہم ماخذ قرار دیا۔ظہیر کا باقی شعری سرمایہ تو ضائع ہو چکا ہے لیکن نعتیہ کلام اکادمی فروغ نعت کے چیئرمین کے پاس محفوظ تھا جو اب شائع کیا جا رہا ہے۔

(ادارہ)


فروغ نعت ۔ شمارہ 15