زندگی ہو بسر مدینے میں ۔ الطاف احسانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: الطاف احسانی

مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زندگی ہو بسر مدینے میں

میں رہوں عمر بھر مدینے میں


خضر کی عمر بھی جو مل جائے

وہ بھی ہے مختصر مدینے میں


میرے دل کو قرار آئے گا

جا کے اے ہم سفر مدینے میں


جھک گئے بے خودی کے عالم میں

سجدہ کرنے کو سر مدینے میں


تھے جو گمراہ کلمہ پڑھ کر وہ

آگئے راہ پر مدینے میں


زندگی کامیاب ہو جائے

موت آئے اگر مدینے میں


اُن کی چوکھٹ پہ سجدہ کرتے ہیں

روز شمس و قمر مدینے میں


اپنے الطافؔ کو بلا لیجے

شاہِ والا گہر مدینے میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام