زمرہ:پینڈنگ نعتیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نعت

نعت


کیا خوب ترے ذِکر سے الحاق ہُوا ہے پُر نُور ہر اِک گو شہء آفاق ہُوا ہے آنکھوں سے جو دل میں اُتر آیا ہے وہ روضہ راحت کا امیں سینہء عُشاق ہُوا ہے اِک ذات، کہ ہر رنج میں ٹھہری ہے تسلی اِک نام، کہ ہر زہر کا تریاق ہُوا ہے ہر خُوبیء کردار ہُوئی جس پہ مکمل حاصل وہ تجھے جوہرِ اخلاق ہُوا ہے کرنے کے لیے زیست، ترا اسوہء کامل تفویض ہمیں صورتِ اسباق ہُوا ہے خود صاف ہُوئی نامہء اعمال کی کالک جب صلِ علٰی زینتِ اوراق ہُوا ہے اُمت کو کرے گا نہ سرِ حشر وہ رسوا مطلوب سے طالب کا یہ میثاق ہُوا ہے کس شانِ تلطف سے، کس اندازِ کرم سے اللہ تری دید کا مشتاق ہُوا ہے تقسیم ہُوئیں حشر میں اسنادِ شفاعت صد شُکر، کہ عارفؔ پہ بھی اطلاق ہُوا ہے (محمد عارفؔ قادری)

نعت


جو پھیلی جہاں در جہاں روشنی ہے بفیضِ شہِ انس و جاں روشنی ہے بمدح و ثنائے ضیائے رسالت دہن روشنی ہے، زباں روشنی ہے شہنشاہِ لولاک ہی کے کرم سے مکاں روشنی، لامکاں روشنی ہے بہ تاثیرِ تنویرِ اسمِ محمد موءذن کے لب پر اذاں روشنی ہے نہیں ہر کسی کا نسب ایسا روشن مِرے شاہ کا خانداں روشنی ہے ہے اُس آستاں کی فضا ہی نرالی زمیں روشنی، آسماں روشنی ہے کہیں ان کی محفل میں تم بیٹھ جاؤ یہان روشنی ہے، وہاں روشنی ہے ذرا چل کے دیکھو تو ان کی گلی میں رواں روشنی ہے، دواں روشنی ہے مبارک تجھے اے ثنا گو کہ تیرا قلم روشنی ہے، بیاں روشنی ہے عیاں ہے جبینِ دو عالم پہ عارفؔ جو گنبد کے اندر نہاں روشنی ہے (محمد عارفؔ قادری)

اس زمرہ میں ابھی کوئی صفحہ یا میڈیا موجود نہیں ہے۔