زمانے بھر کے شہروں میں مدینہ اور ہی کچھ ہے ۔ بدر ساگری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: بدر ساگری

مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زمانے بھر کے شہروں میں مدینہ اور ہی کچھ ہے

جہاں سرکار ہیں میرے وہ دنیا اور ہی کچھ ہے


وہاں جینا سعادت ہے وہاں مرنا عبادت ہے

دیارِ مصطفی کا ذرّہ ذرّہ اور ہی کچھ ہے


ہوا صدیق کی تصدیق سے معلوم دنیا کو

اندھیرا اور ہی کچھ ہے اُجالا اور ہی کچھ ہے


نظر کی آرزو ’’تو گنبدِ خضرا کے جلوے ہیں‘‘

دلِ بیتاب کی لیکن تمنّا اور ہی کچھ ہے


جو راہِ مصطفی پر ہو جو حکمِ مصطفی پر ہو

وہ جینا اور ہی کچھ ہے وہ مرنا اور ہی کچھ ہے


زباں سے تذکرہ محبوبِ رب کا میں بھی کرتا ہوں

مگر ذکرِ نبی دل میں بسانا اور ہی کچھ ہے


لیے ہے بدرؔ ! جو آغوشِ رحمت میں دو عالم کو

سراپا نور ہے اُس کا اُجالا اور ہی کچھ ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام