روضہ اقدس پہ ان کے جو کبھی اک نعت ہو ۔ عبداللہ جمال

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: عبداللہ جمال

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

روضۂ اقدس پہ ان کے جو کبھی اِک نعت ہو

زندگی کا میری سرمایہ یہی اِک نعت ہو


دور رہنے پر جو اِک حرفِ تمنا لب پہ ہے

آپ کے قدموں پہ سر ہو تو وہی اِک نعت ہو


اتباعِ احمدِ مرسل اگر شیوہ بنے!

میرا ایماں ہے کہ میری بندگی اِک نعت ہو


آپ کی خدمت میں گر حاضر رہوں شام وسحر

کیسے نہ پھر میری ساری زندگی اِک نعت ہو


ماہ وانجم، عندلیب وگل، جہان رنگ ونور

جیسے یہ نقاشِ فطرت کی کہی اِک نعت ہو


ہر زباں کے خوبصورت جتنے بھی الفاظ ہیں

دل میں ہے کہ ہوں اگر یکجا سبھی اِک نعت ہو


یادِ احمد مجتبیٰ نورِ ہدی صلِ علیٰ

اے جمال آتی بھی دل میں ابھی اِک نعت ہو