رخ پہ رحمت کا جھومر سجائے کملی والے کی محفل سجی ہے ۔ عبدا لستار نیازی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رخ پہ رحمت کا جھومر سجائے کملی والے کی محفل سجی ہے

مجھکو محسوس یہ وہ رہا ہے انکی محفل میں جلوہ گری ہے


نعت حسنِ شبہ دوسرا ہے نعت ہی ذکرِ ربّ العلیٰ ہے

نعت لکھنا میری زندگی ہے نعت پڑھنا میری زندگی ہے


عاشقو! تم اگر چاہتے ہو، ہو زیارت درِ مصطفیٰ کی

دل کی جانب نگاہیں جھکا لو سامنے مصطفیٰ کی گلی ہے


مجھکو فکر شفاعت ہو کیونکر وہ کریموں کا سایہ ہے سر پر

اک طرف رحمتِ مصطفیٰ ہے اک طرف لطف مولا علی ہے


وہ سماں کیسا ذیشان ہوگا جب خدا مصطفیٰ سے کہے گا

اب تو سجدے سے سر کو اٹھا لو آپکی ساری امت برّی ہے


واسطہ سید کربلا کا واسطہ فاطمہؓ کی رِدا کا

میری جھولی بھی سرکار بھر دو آپ نے سب کی جھولی بھری ہے


جب نہ آئے تھے وہ شاہِ شاہاں سونی سونی تھی یہ بزم اِمکاں

اُنکے آنے سے رونق ہوئی ہے اُنکے آنے سے بگڑی بنی ہے