رخشندہ تیرے حسن سے رخسار یقیں ہے ۔ غلام مصطفی تبسم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: غلام مصطفی تبسم

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رخشندہ تیرے حسن سے رخسار یقیں ہے

تابندہ ترے عشق سے ایمان کی جبیں ہیں


جس میں ہو ترا ذکر وہی بزم ہے رنگیں

جسمیں ہو ترا نام وہی بزم حسیں ہے


ہر گام ترا ہمقدم گردش گردوں

ہر جادہ ترا رہگذر خلد بریں ہے


چمکی تھی جو کبھی ترے نقش کف پا سے

اب تک وہ زمیں چاند ستاروں کی زمیں ہے


جھکتا ہے تکبر تیری دہلیز پہ آ کر

ہر شاہ تری راہ میں اک خاک نشیں ہے


چمکا ہے تری ذات سے انساں کا مقدر

تو خاتم دوراں کا درخشندہ نگیں ہے


ہر قول ترا حسن صداقت کا ہے ضامن

ہر فعل ترا صدق و ارادت کا امیں ہے


آنکھوں میں ہے اس خلق مجسم کا تصور

اک خلد مسرت مری نظروں کے قریں ہے


آیا ہے ترا نام مبارک میرے لب پر

گرچہ یہ زباں اس کی سزاوار نہیں ہے