رحمان حفیظ
اتنے اجلے ہیں کہ دنیا کا ہر اک آئینہ
ان کی محفل میں نگاہوں کو جھکا دیتا ہے
رحمان حفیظ ، اسلام آباد کی سرکردہ ادبی شخصیت ہیں ۔ آپ دسمبر 1967 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے ۔ سر سید کالج راولپنڈی کینٹ سے انٹر پھر انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور سے سول انجینئرنگ کی
ادبی سرگرمیاں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
انجنئیرنگ کے دوارن یونیورسٹی میں ادبی تنظیم کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا، یونیورسٹی میگزین کی ادارت بھی کرتے رہے اور ادبی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا۔ ۔ ۔ حلقہ ارباب ذوق لاہور میں 1993 تک فعال رہنے سے پہلے ایک اہم ادبی ادارے "سوچ قبیلہ" لاہور کے سیکریٹری تھے۔ رحمان حفیظ نے نوے کے دہائی کے شعرا کے ایک معروف غزلیہ انتخاب " غزل زندہ رہے گی" کا مقدمہ لکھا جو تحقیقی ااور تنقیدی اعتبار سے بہت اہم اور معلوماتی ہے ۔ ایک بڑی ادبی تنظیم انحراف انٹر نیشنل کے صدر ہیں جو آن گراونڈ اہم سرگرمیوں کے علاوہ انٹرنیٹ پر مذاکروں، کالموں ، مشاعروں اور دیگر آن لائن انٹر ایکشن کے لئے معروف ہے۔
حمدیہ و نعتیہ شاعری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- معراج کی رہوں کے اسرار تک نہ پہنچا
- میں نعت نبی کے باب میں تھا
- بے بضاعت ہی سہی نعت نبی لکھی ہے
- عطا کی انتہا ہے اور کیا ہے
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
افتخار الحق | حماد نیازی | ذوالفقار علی دانش | ذوالفقار نقوی | رحمان حفیظ | سلمان رسول | شاکر القادری | ضیا الدین نعیم | عارف قادری | عباس عدیم قریشی | عروس فاروقی | عزیز فیصل | سعود عثمانی | شاہد اشرف | محبوب احمد | مجید اختر | مشاہد رضوی | نورین طلعت عروبہ