راگ ہے ’’باگیشری‘‘ کا اور بیاں شانِ رسول ۔ ادیب رائے پوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ادیب رائے پوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

راگ ہے ’’باگیشری‘‘ کا اور بیاں شانِ رسول

ہو رہا ہے آج ’’سرگم‘‘ کو بھی عرفانِ رسول


’’انترہ‘‘ کی تان جویائے شبِ معراج ہے

اور ’’استائی‘‘ بصد انداز، قربانِ رسول


ہر قدم ’’آروہی‘‘ کا افلاکِ مدحت کی طرف

اور ’’امروہی‘‘ بنی جاتی ہے دربانِ رسول


وادیِ طیبہ سے ناواقف تھی ’’وادی‘‘ راگ کی

کیسے دکھلاتی بھلا کس جا ہے ایوانِ رسول


آج ’’وادی‘‘ اور ’’سمِ وادی‘‘ بتائیں گے تمہیں

کونسا ’’سُر‘‘ کونسا ہے ’’راگ‘‘ شایانِ رسول


راگ ہے اِک ’’ٹھاٹھ‘‘ کا اِک وقت ہے اس کا ادیؔب

میں نے اس کو کردیا ہر دم ثناخوانِ رسول


اے ادیؔبِ خوش نواء خسرؔو کا یہ فیضان ہے

تم نے ’’موسیقی‘‘ کے فن میں کی بیاں شانِ رسول


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ادیب رائے پوری