راحت افزا خزینہ رحمت از عروس فاروقی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


کتاب : خزینہ رحمت

شاعرہ : سمعیہ ناز

تعارف : عروس فاروقی

خزینہ رحمت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محترمہ سمیعہ ناز اقبال صاحبہ کا مجموعہ حمد و نعت جسے حال ہی میں اکادمی فروغِ نعت پاکستان نے خوبصورت انداز سے شائع کیا ہےاس وقت پیشِ نظر ہے۔ کتاب سے واضح ہوتا ہے کہ عورتیں نہ صرف سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں بلکہ نعتیہ شعر بھی کہہ سکتی ہےاور کوشش کریں تو اچھی نعت بھی کہہ لیتی ہیں۔ محترمہ سمیعہ ناز اقبال صاحبہ کو تمام اصنافِ سخن میں سے نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے گہرا لگاؤ ہے۔نعت کو ہی زندگی سمجھتی ہیں ۔


تری نعت ہے مِری زندگی

تری نعت ہے مِری ہر خوشی

ہے اسی سے راحتِ دل مجھے

مِری روح کی یہی تازگی

یہی دودھ، شہد کی نہر ہے

یہی نعت ہے مِری چاشنی


فارسی زبان کا مشہور شعر ہے:


ہزار بار بشویم دہن زِ مشک و گلاب

ہنوز نامِ تو گفتن کمال بے ادبیست


محترمہ سمیعہ ناز اقبال صاحبہ اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہیں ۔ انھیں معلوم ہے کہ نعت کا آغاز کس طرح ہوتا ہے۔ کہتی ہیں:


پاک ماحول ہوا تیری ثنا سے پہلے

خوب برسی ہے گھٹا تیری ثنا سے پہلے

نازؔ نے جب بھی کیا قصد تری مدحت کا

نطق کو پاک کیا تیری ثنا سے پہلے


اگر کوئی نو آموز شاعر کہتا ہے کہ مجھے بھی نعت گوئی کا شوق ہے ، میں بھی بارگاہِ رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کرنا چاہتا ہوں ، مجھے بتائو کہ مدحت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیسی ہو؟ تو محترمہ سمیعہ ناز اقبال صاحبہ جواب دیتی ہیں:


دلوں میں عشقِ احمد کو بڑھائے ایسی مدحت ہو

ادب کا منصبِ اعلیٰ دلائے ایسی مدحت ہو


محترمہ نے چھوٹی بڑی متعدد بحریں برتی ہیں بلکہ ایسی بحروں میں بھی کلام کہے ہیں جن بحروں میں شعر کہنا آسان کام نہیں۔اس سے ان کی موزونیت، اوزانِ شعری سے واقفیت اور مشقِ سخن کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔


ذیل کے دو شعر دیکھیں:


مخزنِ جود و سخا صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ

پیکرِ صدق و صفا صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ

آپ کے شیریں سخن پر اے شہِ اُمّی لقب

شاعری ساری فدا صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ


یہ دونوں اشعار بیک وقت دو بحروں پر منطبق ہوتے ہیں۔ جس طرح جناب صادق حسین کے اس شعر کی تقطیع دوبحروں کے مطابق ہوسکتی ہے:


تندیِ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب!

یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اُڑانے کے لیے


حضرت مولانا کفایت علی کافیؒ،ا علیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلویؒ، شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ، جناب احمد ندیم قاسمیؒ اوردیگر بہت سارے مسلمان شعراء کےہاں دعائیہ اشعار بھی ملتے ہیں۔ اپنے اپنے انداز سے سبھی نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں منظوم التجائیں پیش کی ہیں۔ محترمہ سمیعہ ناز اقبال صاحبہ نے بھی اپنے خدا سے منظوم دعائیں کی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کیا مانگتی ہیں اور کس طرح مانگتی ہیں۔

الٰہی قلم کو اجازت عطا ہو

ثنائے محمدؐ کی ہمت عطا ہو

بڑی آرزو ہے مدینے کو جائوں

مجھے حاضری کی اجازت عطا ہو

فدا اُن کی حرمت پہ ہوتی رہوں میں

مسلسل مجھے یہ سعادت عطا ہو

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت و ناموس پر قربان ہونے کی آرزو کا اظہار انھوں نے کئی شعروں میں کیا ہے۔ ایک دوسرے شعر میں کہتی ہیں :

دل و جاں سے یہی اک آرزو ہے نازؔ کی مولا

فدا ہوجائے ناموسِ رسالتؐ پر مسرت سے

یقیناً ان دعائوں کی رسائی عرشِ عُلا تک ہوگی اور یہ ساری دعائیں ضرور بالضرور پوری ہوں گی ۔کیوں کہ محترمہ سمعیہ ناز صاحبہ کو پتا ہے کہ دعائیں اور آرزوئیں کس طرح مقبول و مسموع ہوتی ہیں ۔ کہتی ہیں:


لگادیتی ہوں اپنی آرزو کو پر درودوں کے

دعا میری نہ پھر کیسے سرِ عرشِ عُلیٰ پہنچے


منتخب اشعار


اپنے قارئین کو محظوظ کرنے کے لیے محترمہ سمیعہ ناز اقبال صاحبہ کی کتاب خزینۂ رحمت سے بعض اشعار کا انتخاب کیا ہے۔ اشعار ملاحظہ فرمائیں، ایمان بڑھائیں اور حظ اُٹھائیں :

سب اندھیرا مٹا آپ کی ذات سے

نورِ حق مل گیا آپ کی ذات سے

مرضِ عصیاں میں جکڑی ہوئی قوم تھی

پائی سب نے شفا آپ کی ذات سے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عجب خوشبو بھری ساری فضا ہے

مدینے کا چمن مہکا ہوا ہے

ہر اک اُمّید بر آئی ہے میری

تمنّائوں کا دامن بھر گیا ہے

میں اُن کی یاد میں کھوئی ہوئی ہوں

جہاں دیکھوں مدینے کی فضا ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

غلامِ مصطفےٰ کو عشق میں سرشار دیکھا ہے

لٹا دینے کو جاں اپنی سدا تیّار دیکھا ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

محبت سے جو چن کر لائی ہوں باغِ رسالتؐ سے

مہکتا ہے سخن میرا انھی پھولوں کی نکہت سے

اگر پتھر پہ بھی رکھ دیں مِرے آقاؐ قدم اپنے

وہ پتھر موم ہوجائے محبت سے عقیدت سے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قلم کو مِرے یہ اجازت ملی ہے

ثنائے نبیؐ کی سعادت ملی ہے

درودوں سے مہکی فضائیں ملی ہیں

مجھے اس جہاں میں ہی جنت ملی ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

درودِ پاک رکھتی ہوں اسی خاطر نوائوں میں

ہر اک مشکل ہو آساں جب یہ شامل ہو دعائوں میں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نبیؐ کی نعت ہمیشہ دل و نظر میں رہی

سو میری روح مہکتے ہوئے نگر میں رہی

درود خواں ہوں مِرے گھر میں ظلمتیں کیسی

ضیائے نور شب و روز بام و در میں رہی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دنیا میں دو گھڑی کو اُتاری گئی ہوں میں

عشقِ نبیؐ میں خوب سنواری گئی ہوں میں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب لبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے محترمہ سمیعہ ناز اقبال صاحبہ کی توفیقات میں اضافہ فرمائے۔ آمین

قطعہ تاریخ طباعت


آخر میں تاریخی قطعہ بھی پیش خدمت ہے :


درد فرسا خزینۂ رحمت

روح آرا خزینۂ رحمت

صاحبانِ نظر کی نظروں میں

حسن پارہ خزینۂ رحمت

کشتگانِ الم ! تمھارے لیے

ایک بشریٰ خزینۂ رحمت

چاہیے سالِ طبع تو کہیے

’’راحت افزا خزینۂ رحمت‘‘ ________ 2018ء

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
اس سال کی کچھ اہم کتابیں

اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات