ذکر مجھ سے ہوگیا مدینے کا ۔ انصار الہ آبادی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: انصار الٰہ آبادی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ذکر مجھ سے ہوگیا مدینے کا

قدرداں ہے خدا مدینے کا


دفعتاً کام ہوگیا خوش کام

نام کس نے لیا مدینے کا


حشر میں حشر ہوگیا واللہ

جب چھڑا تذکرہ مدینے کا


حسرتیں بن گئیں چراغِ حرم

دل میں تھا مدعا مدینے کا


خود نظر آئے گا وہ جانِ جہاں

جہاں پردہ اٹھا مدینے کا


پار بیڑا نہ کیسے ہو اپنا

ناخدا ہے خدا مدینے کا


دل سے جس کو ہو حسرتِ معراج

دیکھتے عرشِ علا مدینے کا


فرض تھا حج اکبری مجھ پر

طوف کرنے لگا مدینے کا


مجھے واللہ یہ بھی علم نہیں

دل ہے کعبہ کا یا مدینے کا