دھیان میں گم ۔ ستیہ پال آنند

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر : ستیا پال آنند

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اے شہنشاہ اسوہءحسنہ

آپ کا بندہ، ستیہ پال آنند

غیر مسلم ضرور ہے، لیکن

یہ اجازت تو دیں اسے سرکار

دھیان میں گم زمیں کو بوسہ دوں

اور باقی عمر، اے آقا

یونہی ٹھہرا رہوں جھکائے ہوئے

در شاہ امم پہ سر اپنا!

دھیان میں گم رہوں،تو شائید میں

دیکھ پاؤں حضور کا جلوہ

چہرہءپاک کی ضیا پاشی

کالی کملی سے نور چھنتا ہوا

دھیان میں گم رہوں تو سن پاؤں

آپ سے میں پیام حق کے راز

جاوداں زندگی کی تعبیریں

لفظ وحدت کے معنی و تفسیر

تھوڑی ہی عمر رہ گئ ہے حضور

کلمہ خواں اپنا سر جھکائے ہوئے

اور دست طلب بڑھائے ہوئے

منتظر آپ کی شفاعت کا

ارض طیبہ پی میں تن تنہا

دھیان میں گم کھڑا ہوا ہوں حضور

ہندوام، کافرم، گنہگارم

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ستیا پال آنند | غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی