خواجہ محمددیوان کی نعت گوئی ۔ پروفیسر محمداسلم اعوان

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Naat Rang.jpg

مقالہ نگار : پروفیسر محمد اسلم اعوان۔گوجرانوالہ

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

خواجہ محمد دیوانؒ کی نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ABSTRACT:

Diwan Chand was a Hindu converted Muslim who was known as Khawaja Muhammad Diwan after embracing Islam. The article placed below contains a brief life sketch and some devotional poems of Diwan Sahib, written in mixed language i.e. blending of Urdu and Punjabi. It is also sated herein that Dr. Mian Rafiq Ahmad, Ph.D. (Canada) has compiled Naatia poetic collection of Khawaja Muhammad Diwan titled "Sabri Gulzar" comprising of 500 pages. Khawaja Muhammad Diwan was a devotee lover of Prophet Muhammad (S.A.W).

خواجہ محمددیوانؒ (۱۸۶۷ء۔۱۹۴۰ء)نے ایک ہندُوگھرانے میں جنم لیا۔آپؒ کی سکونت بمقام کائنتھاں تحصیل دسُوہہ ضلع ہوشیار پور(حالمشرقی پنجاب بھارت) میں تھی۔پیدائشی نام دیوان چند اور والد کانام لالہ پوہلورام تھا۔جوزرگر (سُنار) اورساہوکار تھے۔دیوان چند والدین کی اکلوتی نرینہ اولاد اور بڑی منتوں مُرادوں سے تین بڑی بہنوں کے بعد پیداہُوئے تھے۔

چارسال کی عمرمیں دیوان چند کے والد لالہ پوہلورام کاانتقال ہوگیا اور چھ سال کی عمر میں والدہ کاسایہ بھی سر سے اُٹھ گیا۔ابھی پرائمری سُکول کے طالب علم تھے کہ نودس سال کی عمر میں مسلمان بچّوں کے ساتھ مسجد میں چلے جاتے اورآہستہ آہستہ مسجد کے خطیب سیّد غلام احمدسے قرآن مجید پڑھنے کے ساتھ ساتھ نماز پڑھنے کاطریقہ سیکھ لیا۔

ایک دن آپ کے چچا آتمارام نے ایسی حالت دیکھ کرسخت سُست کہااور سرزنش کی کہ تواپنا دھرم چھوڑ کر مسلمان ہُوا چاہتا ہے۔کچھ عرصہ بعداسی چچانے کہاکہ دیوان چند تمہارے والدنے ہزاروں روپے لوگوں کو بطور قرضہ دے رکھے ہیں۔اس کے علاوہ دُوسری جائیدادیں ہیں۔اپناانتظام تم خود ذِمّہ داری سے انجام دو۔جب ذرا سیانے ہوجاؤ گے توتمہاری شادی کردی جائے گی۔اُس وقت آپ کی عمر پندرہ سال کی تھی۔ تمام کاغذات واسٹام چچا سے لیے اور اُن پرتحریر کردیا۔’’میں نے قرضہ وصول کرلیا۔‘‘جدی جائیداد میں سے ایک مکان چچا آتمارام کے نام ہبہ کردیا۔ایک مکان جناب سیّدِ حافظ غلام احمد جن سے قرآن پاک کادرس لیا ہبہ کردیا۔ایک مکان اوردکان سلطان محمد ذیلدار کے نام ہبہ کردی اورخود ذیل دار صاحب کے دیوان خانہ میں رہائش کرلی ۔ذیلدار سلطان محمد کی رہائش موضع کائنتھال میں ہی تھی جو بڑے عام فاضل اور صاحب ذوق تھے۔ایک دن دیوا ن چند نے ذیلدار سلطان محمدکے ذرائع سے مسجد میں اعلان کرادیا کہ میں یعنی دیوان چند نے مذہب اسلام قبول کرلیا ہے اوراسلامی نام دیوان چندسے ’’دیوان محمد‘‘ رکھاگیا ہے۔جیسے ہی یہ اعلان ہُوا، آپ کے عزیز و اقارب اوردیگر ہندو برادری نے ذیلدار سلطان محمد خان کے خلاف عدالت میں دعویٰ دائر کردیا کہ ذیلدار صاحب نے ہمارے نابالغ بچّے دیوان چندکو ورغلا کرمسلمان کردیا ہے۔اوریہ خبر اس دور کے ہفت روزہ اخبار’’سراج الاخبار‘‘ جہلم میں شائع ہوگئی ۔جس کا عُنوان مندرجہ ذیل تھا:

دوسُوہہ ضلع ہوشیار پور[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

’’چودھری سلطان محمد خان ذیلدار جوبڑے خلیق اورہردلعزیز ہیں اُن کی سعی سے ایک زرگر ہندُو لڑکا مسلمان ہوگیا۔‘‘

(’’سراج الاخبار‘‘،صفحہ نمبر۵، مُورخہ: ۲۲/جنوری ۱۸۹۴ء )

عدالت نے ذیلدار صاحب اوردیوان چند کو مع فریقین سمن جاری کر دئیے۔مقررّہ تاریخ پر جب عدالت میں دونوں فریقین حاضر ہُوئے۔ہندوؤں کے دلائل سُننے کے بعد جب مسلمانوں کی باری آئی تو دیوان چند نے عدالت کے رُوبرُوصاف بیان تحریر کروایا کہ میں نے باہوش وحواس بر ضا و رغبت مذہب اسلام قبول کیاہے۔اس میں میرے ہندو عزیز واقارب کو میرے ذاتی معاملات میں دخل دراندازہونے کی ضرورت نہیں،لہٰذا اس بیان پر مقدّمہ خارج ہوگیا۔

آبائی مذہب ہندُو مت چھوڑ کردین اسلام کوقبُول کرنے کی عظیم سعی مشکُور بارگاہِ خداوندی میں ےُوں مقبول ومنظور ہُوئی کہ اللہ تعالیٰ نے خواجہ محمد دیوان کاسینہ عشقِ محمدسے روشن ومنّور کر دیا ۔ اورحُبّ نبوی میں یوں مستغرق ہُوئے کہ آپ نے لافانی انداز میں بے شمار نعتیں لکھیں ۔ اوراللہ تعالیٰ نے بے پایاں رُوحانی رفعتوں سے نوازا کہ آپ تہجّد کے پابند پانچ وقت کی فرض نمازوں کے ساتھ درُود شریف کثرت سے پڑھتے آپ ہمیشہ علی الصبح بیدار ہوتے،دیرسے سوتے،نمازِ فجر سے فارغ ہوکر مصلّٰی پر بیٹھے رہتے ۔اور عشاء کی نماز کے بعد بھی عموماً گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ مصلّٰی پر بیٹھتے۔اکثر نعت شریف کی کتابیں پڑھتے رہتے اور خود بھی نعتیں لکھتے۔!آپ کی رُوحانیت کاشہرہ ضلع ہوشیار پور ہی نہیں بلکہ اس کے بیرُون دُوردراز تک پھیل گیا۔

ڈاکٹر میاں رفیق احمد پی ایچ۔ڈی (کینیڈا)نے ۱۲۸۔۱ے پیپلز کالونی فیصل آباد سے ۱۹۹۲ء میں ’’صابری گلزار‘‘ کے عُنوان سے پانچ سو۵۰۰ صفحات پرمبنی خواجہ محمد دیوانؒ کا نعتیہ کلام، کُلیات کی صورت میں ایک جلد میں شائع کیا۔یوں خواجہ محمد دیوانؒ کانعتیہ کلام،اُردُو،پنجابی زبان کے نعتیہ ذخیروں کی صنف میں نمایاں مقام حاصل کرتے ہُوئے،ہمیشہ کے لیے محفوظ ہوگیا۔

نمونۂ کلام (انتخاب)

مناجات

شروع کرتا ہوں میں بنامِ کریم

بسْمِ اللہِ الرّحْمٰن الرَّحیم

یاخداوند!تُومجھ پررحم کر مشکلیں میری سبھی آسان کر

اے میرے معبُود ربُّ العالمین علم وحلم وعقل دے ہوواں ۱؂ ذہن

کرعطا حُبِّ نبی تُو اے رحیم ہے سخاوت کام تیرا اے کریم

نُورِایماں سے مُجھے پُرنور کر ہے دُعا تجھ سے اے مالک بحروبر

بُغض وکینہ عُجب وحسد وکرّوفر ان بلاؤں سے مجھے آزاد کر

پیروی سُنّت کی بھی کرتا رہُوں یادتیری میں ہی دم بھرتا رہُوں

محوکر ایساتُواپنی ذات میں تانہ ہوشیطان میری گھات میں

خوابِ غفلت سے رہوں بیدار میں تیری الفت میں رہُوں سرشار میں

یاعلیم ویاسمیع ویابصیر کردے مجھ عاجز کوتُو روشن ضمیر

اپنے فضل وکرم سے تُو یالطیف دُور کردل سے خیالات کثیف

اور مجھ کو بخشیو شرم وحیا بداعمالوں سے مجھے لینا بچا

اپنے دروازے مجھے منظور کر نہ پھروں آوارگی میں دربدر

میں ہوں عاصی تیری رحمت بے بہا صدقہ احمدمجتبےٰ بخشوخطا

کیاکروں کس سے کہوں تیرے سِوا کون مولیٰ مجھ کو کردے گارہا

نامۂ اعمال میراہے سیاہ اپنی رحمت سے خدا کردے صفا

تیرے دروازے سِواجاؤں کہاں نیک ہوں یابد،جیسا تِراہاں

تُوکرم سے تارے توتر جاؤں میں دل دے مقصد سارے تب ہی پاؤں میں

جام وحدت کاتُو دے مجھ کوپلا شاد رکھ مجھ کوطفیل مصطفےٰ ؐ

کردے مجھ کوصاف مانندِ گُہر اے خُدا ہروقت مجھ پہ رکھ نظر

ماوتُو کاحرف میرے دل سے کھو معرفت کابیچ میرے دل میں بو

میرے سُتڑے ۲؂ بخت مولا دے جگا کرکرم جھب ۳؂مست دیوانہ بنا

اپنی ذاتِ کبریا کاواسطہ کُل خدائی کاتجھے ہے واسطہ

کچھ تیرے دربار میں پرواہ نہیں سب مُرادیں میری پوری ہوں آمیں

سبھناں ۴؂ بھائیوں کوخدایابخش دے اپنی اُلفت اورنبی کی حُب دے

صابریؔ کی التجا کیجو قبول واسطے پاک آلؓ واصحاب رسُول

۱۔ہوواں۔یعنی ہوجاؤں ۔بن جاؤں ۲۔یعنی سوئے ہوئے

۳۔جھب دی۔(پنجابی زبان کالفظ ہے)یعنی جلدی

۴۔سب کو،تمام کو،سبھناں پنجابی زبان میں سب کو کہتے ہیں۔

درُود پاک[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صلِّ علیٰ نبیّنا صلی علیٰ محمّدِِ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدِِ

احمدپیارا مجتبےٰ نام محمد مصطفےٰ

خاص حبیبِ کبریا صلّ علیٰ محمّدِِ

کیسا یہ پیارا نام ہے

دو جگ جن کاغلام ہے

اتےاجن سے دین اسلام ہے

اسی پاک نام کا ورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّناصلی علیٰ محمّدِِ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدِِ

کیسا یہ پیارا نام جی

جن کی دو جگ میں دھوم دھام جی

تُیس یاد رکھو صُبح و شام جی

اسی پاک نام کا ورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّنا صلی علیٰ محمّدِِ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدِِ

نام ان کے طہٰ ےٰسیٓن جی

وہ رحمت للعالمین جی

اورشفیع المذنبین جی

اسی پاک نام داورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّنا صلی علیٰ محمّدِِ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدِِ

اوہ خاص رب دے دلدار جی

ساری امّت دے غم خوار جی

اوہ ہیں بخشاون ہار جی

اسی پاک نام داورد کرو

نام آپ کے ہیں اوّل آخر

نام آپ کے ہیں باطن ظاہر

نام آپ کے طیّب طاہر

اسی پاک نام دا ورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّناصلی علیٰ محمّدِِ

صلِّ علیٰ شفیعناصلّ علیٰ محّمدِِ

دیکھو پڑھ کے کلمہ پاک جی

جس میں نام شہِ لولاک جی

جن کی دوجگ دے وچ دھاک جی

اسی پاک نام داورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّناصلی علیٰ محمّدٍ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدِِ

اے ساڈے پاک رحمن جی

جتنے بھائی مسلمان جی

تیرے نبی توں ہوں قربان جی

اسی پاک نام داورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّناصلی علیٰ محمّدٍ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدِِ

یارب کریو اپنا کرم

دو جگ وچ رکھیو لاج شرم

اتےعشق نبی وچ نکلے دم

اسی پاک نام داورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّناصلی علیٰ محمّدٍ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدٍ

اے پاک جل جلاں جی

کرے صابری عرض الہہ حال جی

کر دے عشق نبی میں کمال جی

اسی پاک نام دا ورد کرو

صلِّ علیٰ نبیّنا صلی علیٰ محمّدٍ

صلِّ علیٰ شفیعنا صلّ علیٰ محمّدِِ

۱؂ پنجابی زبان میں ’’اور‘‘ کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ ۲؂ تُم ۳؂ وہ

۴؂ یعنی دونوں جہانوں میں ۵؂ ہمارے ۶؂اور

اب ہو گیا ہے مجھ کو سودائے محمد

دن رات یہی ورد مرا ہائے محمد

دن رات یہی کرتا ہوں رو رو کے دعائیں

مل جائے محمدؐ کہیں مل جائے محمد

سرمہ کی طرح شوق سے آنکھوں میں لگا لوں

مل جائے کہیں خاکِ کفِ پائے محمد

ہائے کچھ پاس نہیں چارہ چلتا نہیں میرا

سر بیچ کے لیتا ہوں میں سودائے محمد

ہے صابریؔ ؒ کی التجا شب و روز خداسے

دم تیرے ہی قدموں میں نکل جائے محمد

صُورت نبی کی دل کو میرے لُبھارہی ہے

دل میں سمارہی ہے آنکھوں میں آرہی ہے

شاخوں میں برگ وگُل میں نُور نبی سمایا

ہرطرف ذاتِ احمد کیا جھلملا رہی ہے

نُورمحمدی کی پھیلی ضیاء جہاں میں

اس روشنی سے دُنیا سب جگمگارہی ہے

گر مجھ کوملنا چاہو میرے نبی کومانو

قرآں میں ذاتِ باری سب کو جتا رہی ہے

پردہ اٹھا کے دل سے پھر ذاتِ حق کودیکھو

شکل محمدی ہی جلوے دکھا رہی ہے

کلیاں چٹک رہی ہیں صلِّ علیٰ کوپڑھ کر

نام نبی کاکلمہ بُلبُل بھی گارہی ہے

تم بھی پڑھو عزیزو صلِّ علیٰ کودل سے

دیکھو نبی کی محفل کیسی سُہارہی ہے

اُن کو نہ خوفِ محشر جو عاشق نبی ہیں

بخشش کاذات حق کی مژدہ سُنارہی ہے

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

پر گھٹ بھئے محمد۱؂ جب چونھ۲؂ دیس ہُوا اُجیالا

بھاگ جگے،جگ جاگ اُٹھا ،جبریلؑ نے علم سنبھالا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

کلمہ کی جب بین بجی سب گُونج اُٹھا تہہ وبالا

بُت پُوجن کی رِیت مٹی سب ،سب کھوٹا ۳؂ کرم نکالا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

باج گیؤ اسلام کاڈنکا،کُفر کیا تہہ وبالا

بھاج پڑی جب کوٹ ۴؂ کُفر میں نیچ بھیو سب اعلیٰ

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

دھرت اکاس ۵؂کوداس کیا،سب دیس بھیو متوالا

کنکر پتّھر بول اُٹھے ایہہ نُور خدائے تعالیٰ

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

فوج ملائک ساتھ ہُوئی جب عرش سدھائے بالا

سب نبیوں ؑ نے سیس دھرے ہے تیرونام نرالا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

رحمت عالم نین لگو مَازاغَ کاکاجل کالا

وَاللّیل کی ہے مُشتاق پھبن وہ کالے گیسوؤں والا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

سیس مکٹ۶؂ لَولَاک لَمَاکا،موہنڈے ۷؂کمبل کالا

گل وچ کفنی خفی جلی دی ہتھ وحدت دی مالا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

راج بھیو جب دیس عرب سب راجن نے سرڈالا

گُم گیاں نوں کڈھ اندھیریوں دَسیاراہ سوکھالا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

تاجِ شفاعت سرپرہے سو ہے اُمّت دارکھوالا

نبیاںؑ داسردار محمد مُہرِ نبوّت والا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

لَولَاکَ لَمَا شان ہے جس کی کہے وہ باری تعالیٰ

کنکر کنکر ،پتھر دیہن گواہی ایسانبی نرالا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

وَالّلیل کے گیسو مُکھ سوہن جیویں ۱۳؂چند دوالے ہالا

رُخسارے والشمس وقمر وہ شان مزمّل والا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

مَن رَّاٰنی بولی بولے وحدت بھیس سنبھالا

آپ خداوند عاشق جس داواہ واہ رُتبہ اعلیٰ

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

عشق رسُول اللہ ہے جس نُوں اُس دارُتبہ بالا

صابریؔ جس نے کلمہ پڑھیا نارسے کیا دخالا

جن کا نام محمد پیارو

وہ تو دونوں جگ میں اُجالا

۱۔جب حضرت محمد کاظہور ہُوا۔

۲۔چاروں طرف

۳۔کھوٹا مذہبی راستہ، کھوٹا دھرم

۴۔کُفر کے قلعہ میں بھگڈر مچ گئی۔

۵۔دھرتی اورآکاش ،یعنی زمین وآسمان آپ کے غلام اورتابع ہوگئے ۔

۶۔سرپرتاج ہے

۷۔موہنڈے ،یعنی کندھے پر

۸۔ جب عرب میں آپ کے قدموں آگیااورآپ کی حُکومت قائم ہوگئی تودُنیا بھرکے حکمران آپ کے سامنے جُھک کرآپ کے ماتحت اورتابع ہوگئے ۔

۹۔آپ نے گمراہوں کوتاریکی سے نکال کراسلام کاروشن اورآسان راستہ بتادیا ۔

۱۰۔سجتا ہے۔ ۱۱۔کنکر اور پتھر آپ کی نبوّت کی گواہی دیتے ہیں۔

۱۲۔مکھ سوہن،یعنی چہرہ مبارک پرسجتے ہیں۔

۱۳۔جیویں یعنی جس طرح چاند کے اردگرہالہ ہے۔

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

اے حبیب اللہ دے پیارے

جھبدی بُلالو اپنے دوارے

جُیوڑاتے ہو یا ہے اُداس

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

اے میرے سرور ماہِ جیبنہ

ہندوچ رُل دا میں نپٹ کمینہ

ہے مدینہ آپ داباس

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

دم داہیگا کی بھرواسا

ایہودل وچ لگڑی آسا

تو رے قدموں میں نکلے سانس

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

رورو اکھیاں نِیر اُچھالے

اے میرے ماہی مدینے والے

مینوں اپنے بُلالو پاس

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

پاک جمال دی بھکھیا پاؤ

میرے مقصد دلی دِلاؤ

سب کارج ہوون راس

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

پاک جمال دی بھکھیا پا کے

میں پر اپنا کرم کما کے

کر دو دُوئی داناس

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

یا رب تیری ذات دا صدقہ

اوس شہِ لولاک دا صدقہ

خوش بسے سارا اجلاس

نبی جی پُوری کیہڑے ویلے ہوؤموری آس

۱۔ اے میرے پیارے نبی جی،آپ کے پاس میری حاضری کی اُمّید،آس کب پُوری ہوگی۔

۲۔جلدی

۳۔دل بہت زیادہ اُداس ہے۔

۴۔بہت زیادہ

۵۔بسنے ،رہنے کی جگہ ( باسی ہونا)

۶۔زندگی کاکیابھروسہ ہے؟

۷۔میرے دل میں بس یہی اُمید لگی ہے۔

۸۔زاروقطار ،روتے ہُوئے میری آنکھیں مسلسل آنسُو بہارہی ہیں۔

۹۔بھیک

۱۰۔دوئی کوختم فرمادیں۔

نبی محمد آئیو

جنگل وچ منگل لائیو

نبی محمد آئیو

بارھویں تاریخ ربیع الاوّل دن دوشنبہ پائیو

وقت صُبح دے پاک محمد جگ میں قدم ٹکائیو

اجڑیا دیس بسائیو

نبی محمد آئیو

جنگل وچ منگل لائیو

بی بی آمنہؓ دے گھر حُوراں پریاں دین ودھائیو

اے بی بی تیں پر فضل اللہ دا جس نبی محمدؐ جائیو

بی بی تیرے بھاگ سوائیو

نبی محمد آئیو

جنگل وچ منگل لائیو

فارس کی سب آگ بجھی بُتاں ساریاں سیس نوائیو

قیصر وکِسریٰ دُور ہوئے سب کُفر شرک اُٹھ دھائیو

ڈنکا دین بجائیو

نبی محمد آئیو

جنگل وچ منگل لائیو

گھر عبداللہ جنم لیؤ مائی آمنہؓ گودکھڈائیو

نال اشارے کرے چند باتاں جبریل ؑ جُھولا جھولائیو

حلیمہؓ دُودھ پلائیو

نبی محمد آئیو

جنگل وچ منگل لائیو

چنداُتار دوکھن کیتا ایسا معجزہ آن دکھائیو

پاک محمد حبیب اللہ دے عرشاں تے بلوائیو

ایسا رب نے لاڈلڈائیو

نبی محمد آئیو

جنگل وچ منگل لائیو

رب دُرود نبی پر بھیجے تم بھی پڑھو پڑھائیو

راضی ہووے تاں رب باری پہلے نام نبی دادھیائیو

پھر خاص حضوری پائیو

نبی محمد آئیو

جنگل وچ منگل لائیو

۱۔ حضرت آمنہؓ کوحُوریں، نبی پاک کی پیدائش پرمبارکبادیں، دے رہی ہیں۔

۲۔اے خوش قسمت خاتون ،تجھ پراللہ تعالیٰ کاخصوصی کرم ہُواہے کہ تیرے گھر میں حضرت محمد پیداہوئے۔

۳۔(معنی بیان نہیں کیا گیاہے)

۴۔ فارس کاآتش کدہ بُجھ گیا۔اور بتوں نے آپ کے سامنے سر جھکا دیا۔

۵۔آپ نے اپنی انگلی مبارک کے اشارے سے چاند کودوٹکڑے کردیا۔

۶۔اللہ تعالیٰ نے اپنی خُصوصی حُبّ آپ کوعطافرمائی۔

میرے سوہنے محمدپیارے نبی جی میں تورے قربان

میں طالب تیری دید،دی دینا پاک جمال

درس۱؂ تیرے بن یانبی جی مند انمانی داحال

خبرلیو جھب آن آن آن

جی میرے سوہنے محمدپیارے نبی جی میں تورے قربان

گل وچ کفنی بھبُوت رماکر جوگن والا بھیس

تیری خاطر سیّدامیں تاں پھردی آں دیس بدیس

ایسے لائیو پریم دے بان بان بان

جی میرے سوہنے محمدپیارے نبی جی میں تورے قربان

یانبی جی رات دِن تورے گُن گاواں میں

دَر تورے کو چھوڑ کرکس درجاواں میں

میراتُوہیوں نمانی دامان مان مان

جی میرے سوہنے محمدپیارے نبی جی میں تورے قربان

نہ کوئی ہمرا ساتھ ہے وچ اندھیری گور

کوہڑ خُدا کے لاڈلے تیں ہتھ ہمری ڈور

اس جاکریو دھیان دھیان دھیان

جی میرے سوہنے محمدپیارے نبی جی میں تورے قربان

آپ دے دوارے یانبی جی جو بھی آوے گا

بھانویں اوگن ہارہوبخشیا جاوے گا

ایہو دل وچ بیٹھی ٹھان ٹھان ٹھان

جی مورے سوہنے محمدپیارے نبی جی میں تورے قربان

۱۔اے میرے پیارے نبی آپ کی زیارت کے بغیر آپ کی محبت میں د یوانہ ہُوں اورمراحال عجیب ہوگیا ہے۔

۲۔آپ کادرِ اقدس ۔

۳۔ آپ ہی مجھ بے کس کابھرم رکھنے والے ہیں مُجھے آپ پرفخر ہے۔

۴۔واپس تشریف لائیے۔

ایہو ہردم دل وچ چا سیّدا!

بخشواپنا پاک لقاء سیّدا!

آپ دا ہوکر شاہا میں ہور کس درجاوناں

کس نُوں اپنا حال رورو کے جامیں سُناوناں

ایسا کون طبیب جو مرضاں کٹے

توری دید ہے میری دوا سیّدا!

ایہو ہردم دل وچ چا سیّدا!

بخشو اپناپاک لقاسیّدا!

میں نراسا پھڑکے کاسہ آپ دے در آپڑا

بدیاں دیکھ نہ جِھڑکیو سخی آپ دارُتبہ بڑا

توری دید کی بھکھیامانگت ہُوں

ایہوخاص ہے میری صداسیّدا!

ایہو ہردم دل وچ چاسیّدا!

بخشو اپناپاک لقاسیّدا!

یانبی سرآپ دے سوہے لولا کی تاج جی

آپ کو اللہ نے بخشا دوجہاں کاراج جی

واہ واآپ دی نیاری شان نبی

کہااللہ نے پیاروں عرشیں آسیّدا!

ایہو ہردم دل وچ چا سیّدا!

بخشو اپناپاک لقا سیّدا!

وِچ اندھیری گوردے مُنکر نکیر آویں گے جب

پِھر اٹھا کرپُوچھیں گے جھبدی بتا تیرا کون رب

اس بات کادل میں ہے خوف بڑا

اُس ویلڑے آن گل لاسیّدا!

ایہو ہردم دل وچ چا سیّدا!

بخشواپنا پاک لقا سیّدا!

۱۔ میرے دل میں ہروقت آپ کی زیارت کاشوق سمایا رہتا ہے۔

۲۔ نراسا جس کی اُمیدیں ہرطرف سے ٹُوٹ کرآپ سے وابستہ ہوگئی ہیں۔

۳۔آپ کی زیارت ۔

۴۔بھیک

۵۔جلدی۔

۶۔وقت