حرف حرف عزت ہو، لفظ لفظ مدحت ہو ۔ شاہین فصیح ربانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: شاہین فصیح ربانی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حرف حرف عزت ہو، لفظ لفط مدحت ہو

سوچ سوچ ندرت ہو، شعر شعر حرمت ہو

لہجہ لہجہ امرت ہو، صفحہ صفحہ عظمت ہو

نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو


پھول پھول نکہت ہو، نجم نجم رفعت ہو

زیست زیست چاہت ہو، خواب خواب قربت ہو

روح روح عشرت ہو، قلب قلب الفت ہو

نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو


آپؐ ہی سے نسبت ہو، اس طرح کی قسمت ہو

رنج رنج راحت ہو، درد درد فرحت ہو

چشم چشم حسرت ہو، آپؐ کی محبت ہو

نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو


سوچ ہو، بصیرت ہو، آپؐ ہی کی سیرت ہو

لمحہ لمحہ تسکیں ہو، لحظہ لحظہ راحت ہو

گاؤں گاؤں خوشحالی، شہر شہر جنت ہو

نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو


زندگی کا رستہ ہو، ایک ہی تمنا ہو

اُنؐ کے در پہ جانا ہو، اور فصیحؔ ایسا ہو

پاؤں پاؤں چلنا ہو، عمر کی مسافت ہو

نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو