حبیبِ خدا کا نظارا کرو ں میں ۔ مصطفی رضا نوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: مصطفی رضا نوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حبیبِ خدا کا نظارا کرو ں میں

دل و جان اُن پر نثارا کروں میں


یہ اک جان کیا ہے اگر ہوں کروڑوں

تیرے نام پر سب کو وارا کروں میں


تیرے نام پر سر کو قربان کرکے

تیرے سر سے صدقے اُتارا کروں میں


میرا دین و ایماں فرشتے جو پوچھیں

تمھاری ہی جانب اشا را کروں میں


خدا را اب آؤ کہ دم ہے لبوں پر

دمِ واپسی تو نظارا کروں میں


خدا خیر سے لائے وہ دن بھی نوریؔ

مدینے کی گلیاں بہاُرا کروں میں


مجھے اپنی رحمت سے توُ اپنا کرلے

سوا تیرے سب سے کنارہ کروں میں


میں کیوں غیر کی ٹھوکریں کھانے جاؤں

تیرے در سے اپنا گزارا کروں میں


تیرا ذکر لب پر خدا دل کے اندر

یونہی زندگانی گزارا کروں میں


دمِ واپسی تک تیرے گیت گاؤں

محمدﷺ محمدﷺ پکارا کروں میں


تیرے در کے ہوتے کہاں جاؤں پیارے

کہاں اپنا دامن پسارا کروں میں