جیسے چُھپ جاتی ہے تیرہ شب سحر کے سامنے ۔ طارق سلطان پوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: طارق سلطان پوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جیسے چُھپ جاتی ہے تیرہ شب سحر کے سامنے

مہرِ روشن چُھپ گیا تیری نظر کے سامنے


اُس گلَ عارض کی دل آرا پھبن کا ذکر چھیڑ

ہم نفس مجھ بلبلِ خستہ جگر کے سامنے


اُس حریمِ ناز تک لے جا یہ پیغام اے صبا

تیرے دیوانے کھڑے ہیں رہگزر کے سامنے


کارِ پاکاں را قیاس از خود مگیر سے بو الفضول

سنگریزوں کی حقیقت کیا گہر کے سامنے


آفتاب آمد دلیل آفتاب اے شب پرست

اب بھی ظلمت ہے مگر تیری نظر کے سامنے


کاش اے طارق مجھے بھی رقصِ بسمل ہو نصیب

خنجرِ مژگانِ مَازَاغَ البَصَر کے سامنے