جو در شاہ دیں سے ملتا ہے ۔ محشر بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: محشر بدایونی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جو درِ شاہ دیں سے ملتا ہے

وہ سکوں کب کہیں سے ملتا ہے


کوئی بھی جستجو ہو کوئی لگن

ذوق منزل وہیں سے ملتا ہے


دل کو عرفان ذاتِ ختمِ رُسل

انتہائے یقیں سے ملتا ہے


آپ کی شانِ حُسن کیا کہنا

حسّن، حسن آفریں سے ملتا ہے


اللہ اللہ وہ روضئہ پُر نور

ہر اجالا وہیں سے ملتا ہے


والضحیٰ ہو زباں پہ یا والشمس

حسنِ معنی انہیں سے ملتا ہے


کیا کہیں کس قدر سکوں محشر

ذکرِ سلطان دیں سے ملتا ہے