تیری وحدت کی گواہی جو دیا کرتے ہیں ۔ شاعر علی شاعر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاع: شاعر علی شاعر

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تیری وحدت کی گواہی جو دیا کرتے ہیں

بن کے دستار سروں پر وہ سجا کرتے ہیں


تو نگہبان چمن ہے یہ چمن ہے تیرا

تیری مرضی سے سبھی پھول کھلا کرتے ہیں


تیرے دربار گہر بار کے طالب ہیں ہم

ہم کہاں غیر کی چوکھٹ پہ جھکا کرتے ہیں


تیرے محبوب کا احسان و کرم ہے ہم پر

جن کی بتلائی ہوئی رہ پہ چلا کرتے ہیں


یہ بھی تعلیم کا حصہ ہے خدایا تیری

ہم مسلمان محبت سے ملا کرتے ہیں


تو جو چاہے تو ملے اذن سفر طیبہ کا

تو ہر اک چیز پہ قادر ہے لکھا کرتے ہیں


ہم کو طیبہ میں عطا ہوں الہی مدفن

خالقِ ارض و سما تجھ کو کہا کرتے ہیں


مالک حق تو نچھاور کرے ان پر رحمت

اس کے بندوں کا جو دنیا میں بھلا کرتے ہیں


تیرے محتاج رہیں دستِ نگر تیرے رہیں

شرک سے ہم کو بچا ہم تو دعا کرتے ہیں


میں تو انسان ہوں توصیف تیری کیوں نہ کروں

غنچہ و گل بھی تری حمد و ثناء کرتے ہیں


ان کے قدموں میں خزانے ہیں زمانے بھر کے

اس کے محبوب سے شاعر جو وفا کرتے ہیں