تنافر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search



تنافر و اتصال[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جب ایک لفظ جس حرف پر ختم ہو اور اگلا لفظ اسی حرف سے شروع ہو تو اس تکرار کی وجہ سے الفاظ کی ادائیگی میں کبھی کبھی آوازیں ملائم نہیں رہتی ۔ مثلا ایک کتاب، اس سے ، آہ ِ ہمدم، بار ریاضت وغیرہ وغیرہ

تنافر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اگر پہلے لفط کے آخری حرف سے پہلے کا حرف ساکن ہو تو یہ "تتافر" کہلاتا جو قدرے زیادہ سمع خراشی کا سبب بنتا مثلا " عشق قاعدہ ، ایک کتاب، آس سے، رات تک، باپ پر، ہم میں و غیرہ


[شفق کا] رنگ، ستاروں کی ضو، قمر کی ضیا

حبیب [پاک کے] نور و ظہور کی رونق

محمد علی ظہوری


اس شوق میں کہ آپ کے دامن سے جا ملے

میں [ چاک کر ] رہا ہوں گریبان یا رسول

امیر مینائی


اک [ایک کر ] کے بند ہوئے سارے میکدے

اس شان سے کھلا ہے خمستان ِ مصطفٰی

اعظم چشتی

اتصال[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اگر پہلے لفط کے آخری حرف سے پہلے متحرک ہو تو پیدا ہونے والی کیفیت کو "اتصال" کہتے ہیں ۔ مثلا اک کتاب، اس سے ۔ یاد رہے کہ حروف کی اس تکرار کو ہم مشدد حروف کی طرح نہیں پڑھتے جس میں مشدد حرف پر واضح زور دییا جاتا ہے مثلا ابو، اماں، مٹی وغیرہ میں ب، م اور ٹ۔ کچھ اشعار دیکھیے


پنگھٹ میں محمد کی کھڑا رہتا ہے [شب بھر ]

پانی بھرا کرتا ہے سویرا میرے اگے

مظفر وارثی

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ابتذال | اتصال | اثقال | اخلال | املاکی اغلاط | بدفضائی | بے معنی | تثلیم | تذکرو تانیث کی اغلاط | ترکیب کے ساتھ اعلان نون | تعقیب | تعقید | تقدیم و تاخیر | تکرار | تطویل | تکلف | تلفظ کی اغلاط | تنافر | توارد | توالی اضافت | حشو | دولخت | ذم کا پہلو | سرقہ | سست بندش | سوءادب | شتر گربہ | ضعف تالیف | ضعف خاتمہ | ضعف نظم | ضلع جگت کی بے لطفی | نا موزونیت | شکست ناروا | عیوب ردیف | عیوب قوافی | غرابت لفظی | غلط العام | غلط العوام | غیر شاعرانہ الفاظ کا استعمال | فارسی الفاظ کے آخر کی ہ | فارسیت | کراہیت سمع | کہ اور نہ کا صیحح تلفظ | حصر | تو سے پہلے 'جو کا استعمال | الفاظ کے استعمال میں عدم احتیاط | مبالغہ | متروکات | محاورہ روز مرہ کی اغلاط | مخالفت لغت | مقدرات | منع صرف | منع نحو | واحد جمع کی اغلاط وغیرہ |