تبادلۂ خیال صارف:مطلوب الرسول قمر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

جیسے آقا ہیں بھلا ویساحسیں کیسے ہو خاتمِ دہر میں اُن جیسا نگیں کیسے ہو حُسن گر بھی ترے چہرے کی قسم کھاتاہے میری سرکار!بتاتجھ ساحسیں جیسے ہو رشکِ خورشیدہو ہر ذرہِ تاباں جس کا ساری دھرتی پہ بھلاایسی زمیں کیسےہو ہوچٹائی پہ مگرعرش نشینی ہومقام ایسادنیامیں کوئی فرش نشیں کیسے ہو وہ جو دشنام تراشی پہ بھی رحمت بانٹے ڈھونڈ کرلاؤکوئی خندہ جبیں، کیسے ہو جس نے ذروں کو بھی خورشید نمائی بخشی ہے بھلا اُن ساکوئی مہرِ مبیں! کیسے ہو میرے ہرحال سے واقف ہیں نبیِ اکرم جس میں ہو کھوٹ اسے اس کا یقیں کیسے ہو شبِ معراج مکاں عرشِ بریں ہو مطلوب آپ جیسا ہوکوئی اس میں مکیں، کیسے ہو

            ........................

نگاہوں میں رخِ روشن بسا ہو زباں مصروفِ ذکرِ مصطفٰے ہو جہنم کااسے پھرخوف کیسا جسےمحشر میں تیرا آسرا ہو نکل جائے وہیں پر روح میری تیرے قدموں میں سرمیرارکھاہو سماپاؤں میں اس میں یادِ احمد الہی میرا سینہ یوں کشا ہو ستاروں سے بھری ہو نیند میری مراہرخواب آقا سے سجا ہو لکھوں تب نعتِ سرکارِ دوعالم قلم عنبرسے جب میرادھلاہو خداکےبعدعظمت ہےتواس کی ثناخواں جس کا یاروخودخداہو مراسرمایہ محشر ہونعتیں مرادامن ستاروں سے بھراہو ملےدونوں جہاں کی بادشاہی قمر اس درکا جب ادٰنی گداہو

         ..............

وجہ تخلیق جہاں صل علی صل علی تجھ پہ قربان ہو جاں صل علی صل علی سن کے لا تثریب، دشمن محو حیرت کیوں نہ ہو دہر بھی حیرت کناں صل علی صل علی سایہ کملی میں تیری جو گنہ گار آگیا پاگیاوہ تو اماں صل علی صل علی انقلاب قسمت نوع بشر کا راز ہے دیدہ تر میں نہاں صل علی صل علی تیرے صدقے دوجہانوں کی بھلائی پاگئے وہ بشرہوں یا جناں صل علی صل علی جز خدامعلوم کس کو، کون ہے جو کرسکا تیری عظمت کو بیاں صل علی صل علی

           .................

ہاتھ میں کاسہ گدائی دیکھ میری طیبہ میں پذیرائی دیکھ کوئی آقا کا ذکر ہی چھیڑے جان میری لبوں تک آئی دیکھ جن و انس وحجر ہیں دیوانے میرے آقا کی خوش ادائی دیکھ جوبھی آیا وہ بانٹ کر سوئے میری سرکار کی کمائی دیکھ سخت کوشی حضور کی، مت پوچھ جا، حراکی ذراچڑھائی دیکھ کاش عشق نبی عطاہوجائے عاصی مطلوب کی دہائی دیکھ

           ...............

جب سے اس در کی گدائی کا قرینہ آیا شہنشاہوں کی طرح اب مجھے جینا آیا چارسوپھیل گئی مشک وگل ترکی خوشبو جب بھی اس جسم معطر کوپسینہ آیا پھرنگیں سازنے ان سا نہ بنایاکوئی دہرمیں ایک ہی ان جیسانگینہ آیا کثرت صل علی سے ہی رہائی پائی جب بھی طوفاں کے تھپیڑوں پہ سفینہ آیا جس نے اک بار مدینے کو نظر بھر دیکھا اس کا دل لوٹ کے سینے میں کبھی نہ آیا

              ..............