بے چین بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


بے چین بدایونی کا پیدائشی نام سیّد محمد حسین، بیچینؔ تخلص اور رجپوری علاقائی نسبت ہے۔ جولائی 1911ء میں رجپورہ ضلع بدایوں (انڈیا) میں ایک کاشتکار گھرانے میں پیدا ہوئے۔ جہاں گیرآباد اور نواب مصطفی خاں شیفتہ سے کون واقف نہیں۔ اسی جہانگیرآباد ضلع بلند شہر سے بے چین رجپوری کا تعلق ہے۔ غزل سے ان کی شاعری کا آغاز ہوا۔

بیچین رجپوری، سعدی شیرازی،، مولانا جامی، انوریاور حسان بن ثابت جیسے بزرگوں کو اپنا روحانی اُستاد تسلیم کرتے ہیں۔ عربی، فارسی اور ہندی زبان میں بھی شعر کہتے ہیں۔ بیچین صاحب نظم، غزل، قطعہ، رباعی، گیت میں کامل دسترس رکھتے ہیں، مگر نعت کے میدان میں بہت آگے ہیں۔

قیام پاکستان کے بعد بیچین جہانگیرآباد سے اپنے برخوردار کے ساتھ 1954ء میں لاہور آگئے۔ پہلے دوموریا پل کے پاس فضل گنج اور پھر نولکھا پارک فیض آباد میں رہائش رہی۔ یہ نعتیں صرف ان کے پچاس سال کی محنت کی ایک جھلک ہیں۔

کلیاتِ بیچین کی جلد اوّل میں تجلائے حرم کے نام سے کلامِ نعتیہ میں یہ رباعی موجود ہے۔ کیا مدح تمہاری ہو خدا کے محبوب! تخلیق خلائق ہے تمہیں سے منسوب! مختار دو عالم کے ہو تم ظلِ الٰہ! پس خوبیاں ہم سے ہوں بھلا کیا محسوب! 33؂


آفتاب احمد نقوی کے مرتب کردہ اوج نعت نمبر جلد اوّل میں ’’نعت گو شعرا سے قلمی مذاکرہ ‘‘ کا آغاز بیچینؔ رجپوری (ص 404) کے نام سے ہوا ہے۔ جب کہ راجا رشید محمود نے ماہنامہ نعت لاہور کا شمارہ 90 جلد 7 ستمبر 1994ء ’’بے چینؔ رجپوری کی نعت‘‘ سے موسوم کیا ہے۔

24 مئی 2001 92 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ <ref> روزنامہ جنگ لاہور 25 مئی 2001 </ref>

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]