بے تاب ہے دل اپنا محبوب کی فرقت میں ۔ نذیر خاور

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: نذیر خاور

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بے تاب ہے دل اپنا محبوب کی فرقت میں

جاں آئی لبوں تک آئی زندان محبت میں


ہم خاک مدینہ پر آنکھوں کو بچھاتے ہیں

دیدار کی چاہت میں دیدار ہو خلوت میں


جنت کی نہیں خواہش، دوزخ کا نہیں خطرہ

دیدار محمدﷺ ہو اللہ مری قسمت میں


باطل کو مٹا ڈالا، ظلمت کو اڑا ڈالا

نیکی کا رکھا جوہر انسان کی فطرت میں


سالار ہو نبیوں کے سردار دو عالم ہو

ہمسر ہو کہاں تیرا، اس شوکت و عظمت میں


بانی ہو نبوت کے اور تم ہی متمم ہو

کیا نور برستا ہے بطحا کی ولایت میں


اللہ بچا لینا اے تاجور طیبہ

اس ڈوبتی کشتی کو دریائے ضلالت میں


آسان ہو ہر مشکل اک تیرے وسیلہ سے

بیکس کا تو حامی ہو آلام میں غربت میں


بیداری قسمت کی ہے تجھ سے ندا شاہا

خاور ہے فدا تم ہر رنج میں راحت میں