بھر دی حضور آپ نے سوچوں میں روشنی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: عمر علی شاہ

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بھر دی حضور آپ نے سوچوں میں روشنی

آئی نظر جہان کو جذبوں میں روشنی


پتھر سے لوگ موم ہوئے ان کی بات سے

کیا تھی رسول پاک کی باتوں میں روشنی


کلمہ شجر حجر نے پڑھا ہے حضور کا

کیا کیا نہ تھی حضور کے ہاتھوں میں روشنی


پھیلا دیا جہاں میں اجالا شعور کا

اللّٰہ کی ہے عطا تجھے لفظوں میں روشنی


سورج بھی لوٹ آئے ہے دو نیم چاند ہو

آقا کے دیکھیے تو اشاروں میں روشنی


جاہل عرب بھی عدل کے مسند پہ آ گئے

کیسی بھری حضور نے سینوں میں روشنی


نعتیں حضور آپ کی لکھتا رہے عمر

آتی رہے یوں سوچ کے دھاروں میں روشنی