اے شہ انس وجاں،زینت این وآں ، بزم ہستی کی ہے دل کشی آپ سے ۔ ارشد محمود ناشاد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ارشد محمود ناشاد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اے شۂ انس وجاں،زینتِ این وآں ، بزمِ ہستی کی ہے دل کشی آپؐ سے

آپ آئے تو دُنیا مہکنے لگی ، گل بہ داماں ہوئی زندگی آپ سے


چار سو راج کرتی تھیں تاریکیاں ، ظلمتیں خیمہ زن تھیں یہاں اور وہاں

آپ کے دم سے جگ مگ ہوا سب جہاں ، مل گئی خلق کو روشنی آپ سے


آپ کا دستِ شفقت بنا سائباں ، خستہ حالوںکا گھر آپ کا آستاں

زندہ تر آپ سے نقشِ آدم گری ، تازہ تر حسنِ چارہ گری آپ سے


آپ نے خاک کو آسماں کر دیا ، ریگ زاروں کو رشکِ جناں کر دیا

آپ کے لمس سے ہر زمانہ ہَرا ، ہوگئی ہر فضا شبنمی آپ سے


آپ کے دم سے گونجی ہے حق کی اذاں ، آپ نے کی رقم صدق کی داستاں

خاک میں مل گیا بُت گری کا گُماں ، مٹ گئی شوکتِ کافری آپ سے


مجھ کو کیسے پریشاں زمانہ کرے ، غیر کے در پہ کیوں میری گردن جھکے

آپ کے نام سے مجھ کو عزت ملی ، مجھ کو حاصل ہے آسودگی آپ سے


گرچہ شاخِ عمل ہے مری بے نمو ، دل میں لیکن مچلتی ہے یہ آرزو

بات کرتا رہوں ہر گھڑی آپ کی ، بات کرتا رہوں ہر گھڑی آپ سے