اے خدا حشر میں اس طور نبھایا جاوں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

اے خدا حشر میں اس طور نبھایا جاوں

ان کے دریوزہ گروں ہی میں اٹھایا جاوں

میں نے مانگی ہے دعا ان کا وسیلہ دے کر

پھر غم ِ دہر سے کیونکر نہ بچایا جاوں

میں نکما ہی سہی ان سے ہے نسبت میری

کب ہے ممکن سر ِ کوثر نہ بلایا جاوں

وقت ِ آخر ہو مرے لب پہ سجی نعت ِنبی

اور غلامان ِ محمد میں سلایا جاوں

جان پر جب ہو بنی شافع محشر للہ

"اوج آزاد کیا ہم نے" سنایا جاوں

مرزا حفیظ اوج