اے خدا حشر میں اس طور نبھایا جاوں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
اے خدا حشر میں اس طور نبھایا جاوں
ان کے دریوزہ گروں ہی میں اٹھایا جاوں
میں نے مانگی ہے دعا ان کا وسیلہ دے کر
پھر غم ِ دہر سے کیونکر نہ بچایا جاوں
میں نکما ہی سہی ان سے ہے نسبت میری
کب ہے ممکن سر ِ کوثر نہ بلایا جاوں
وقت ِ آخر ہو مرے لب پہ سجی نعت ِنبی
اور غلامان ِ محمد میں سلایا جاوں
جان پر جب ہو بنی شافع محشر للہ
"اوج آزاد کیا ہم نے" سنایا جاوں