اے امیرِ حرم! اے شفیعِ اُمم! بے سہاروں پہ اپنی نظر کیجئے
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
|
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
شاعر : عبد الجلیل
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اے امیرِ حرم! اے شفیعِ اُمم! بے سہاروں پہ اپنی نظر کیجئے
جُرم عصیاں میں‘ آقا ‘ سزاوار ہیں ‘ درگزر کیجئے ‘ در گزر کیجئے
آپ ہیں اپنے خالق کے محبوب بھی اس گنہگار اُمت کے مطلوب بھی
کب سے نیّا ہماری ہے گرداب میں ‘ اب کرم شاہِ جن و بشر کیجئے
وقت کا بُو لہب جب بھی کھولے زباں وہ جہاں میں نہ پائے کہیں بھی اماں
جو بھی گستاخ ہے میری سرکارؐ کا اُس کو واصل بہ نارِ سقر کیجئے
عاصیو تھام لو دامنِ مصطفٰےﷺ ‘ ہے انہی کی رضا میں خُدا کی رضا
زندگی اُن کی طاعت میں کیجئے بسر ‘ ان کی طاعت کو زادِ سفر کیجئے
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|