اک عجب نقد سخن کا سلسلہ ہے ’’نعت رنگ‘‘ ۔ سمعیہ ناز

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: سمعیہ ناز

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اک عجب نقدِ سخن کا سلسلہ ہے ’’نعت رنگ

‘‘ شعر فہمی کا مکمل آئینہ ہے ’’نعت رنگ‘‘


ہے ثنائے مصطفیٰ کی ضو سے جگمگ ہر ورق

ا ک جریدہ نور کا، رب کی عطا ہے’’ نعت رنگ‘‘


ایک گل دستہ ہے نیرنگیٔ گل کا سر بہ سر

جذبۂ صادق سے یوں گوندھا گیا ہے ’’نعت رنگ‘‘


شمع کی صورت فروزاں ہیں شمارے سب کے سب

یوں فروغِ نعت کا محور بنا ہے ’’نعت رنگ‘‘


ہوگئے پچیس گلدستے گل و الماس کے

رنگ سے اور نور سے چمکا ہوا ہے ’’نعت رنگ‘‘


ہے صبیح الدیں ، صبیحِؔ نکتہ داں کا آئینہ

لفظ و معنیٰ کی صباحت بن گیا ہے ’’نعت رنگ‘‘


ہاں عزیزؔ احسن کے فکر و فن سے آئینہ صفت

کاوشِ نقدو نظر کا سلسلہ ہے ’’نعت رنگ‘‘


تا قیامت اب رہیں ضو ریز مدحت کے نگیں

لعل و مروارید کی مالا بنا ہے ’’نعت رنگ‘‘


سب ہی اہلِ فکر و فن کے ذوقِ نقدِ نعت سے

اے سمیعہ ؔ ناز ، گلدستہ بنا ہے ’’نعت رنگ‘‘

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام