اکیسویں مشاعرے کی مفصل کارروائی کی رپورٹ ۔ ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Temp Zulfiqar.jpg


از ذوالفقار علی دانش


معروف ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعتیہ فورم کے اشتراک سے


محفلِ نعت حسن ابدال کا اکیسواں ماہانہ نعتیہ مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]


زیرِ صدارت : جناب ناظم شاہجہانپوری
مہمان خصوصی :
میزبان : جناب ملک جنید اقبال
نظامت  : ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش (سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال)
مقام : ڈیرہ ملک عبد الحمید سپرنگ روڈ محلہ روشن پورہ حسن ابدال
تاریخ : اتوار 26 اگست 2018 – بمطابق 14 ذی الحج 1439ھ

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

شرکائے مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محفل میں شرکت کرنے والے شعرا ء کرام اور معزز شرکا ء کے اسمائے گرامی درجہ ذیل ہیں

ناظم شاہجہانپوری ، عارف قادری، آصف قادری ، شاہد صابری ، قیصر دلاور جدون اور سیکرٹری محفلِ نعت ذوالفقار علی دانش ۔ اس کے علاوہ قاری حفیظ الرحمٰن الازہری اور ملک شاہد اعوان اور میزبانانِ محفل بھی محفل میں موجود رہے


مشاعرے کی کاروائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


حسن ابدال اور گرد و نواح میں نعتیہ ادب کے فروغ کے لیے قائم تنظیم ادارہ محفلِ نعت پاکستان، حسن ابدال کے تحت اکیسواں مسلسل ماہانہ نعتیہ مشاعرہ ملک گیر ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعت فورم کے اشتراک سے بتاریخ 26 اگست 2018 بمطابق 14 ذی الحج 1439 ھجری بروز اتوار حسن ابدال میں ملک جنید اقبال کی میزبانی میں منعقد ہوا ۔ بعد نمازِ مغرب تک جاری رہنے والی اس روحانی و وجدانی کیفیات سے بھرپور پرکیف محفل کی صدارت محفلِ نعت حسن ابدال کے نائب صدر بزرگ شاعر ناظم شاہجہانپوری نے کی ۔ نظامت کے فرائض حسبِ معمول سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال ذوالفقار ملک دانش نے سرانجام دیے ۔ تلاوت کی سعادت جناب قاری حفیظ الرحمٰن عابد الازہری نے اور نعتِ رسولِ مقبول اور کلامِ باہو پیش کرنے کی سعادت حسن ابدال سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی جناب ملک شاہد اعوان نے حاصل کی ۔ محفل کے اختتام پر جناب قاری حفیظ الرحمٰن نے محفلِ نعت کے منتظمین ، میزبان ، شرکاء ، اراکین اور ان کے تمام عزیز و اقارب کے جان و مال اور گھر بار میں برکات کے لئے خصوصی دعا کی ۔ اور ملک و ملت کے لئے بھی خصوصیت کے ساتھ دعا کی گئی ۔ اس موقع پر تمام بیماران بالخصوص صدر محفلِ نعت حسن ابدال قیصر ابدالی کی صحت کے لیے خصوصی دعا کی گئی ۔ سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال اور محفلِ نعت کے یرینہ اراکین بشمول سعادت حسن آس اور ظفر برہانی کی بحالی صحت کے لیے بھی بارگاہِ خداوندی میں خصوصی التجا پیش کی گئی ۔


"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی

مشاعرے میں پیش کیے گئے گلہائے عقیدت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اس مبارک محفل میں پیش کئے گئے منتخب گلہائے نعت ملاحظہ کیجیئے




حمدِ باری تعالیٰ (ناظم شاہجہانپوری)


ہر شے اس کے تابع ہے ، وہ ہر اک شے کا خالق ہے

ندی ، نالے ، دریا ، پربت ، چاند ، ستارے اُس کے ہیں

دریا کو ساحل سے باہر بہتے کس نے دیکھا ہے

اس کا سبب کچھ اور نہیں ہے دونوں کنارے اُس کے ہیں

جسم ہمارا جان ہماری یہ پیکر پہچان ہماری

جن کو ہم اپنا سمجھے ہیں ، نہیں ہمارے ، اُس کے ہیں



ناظم شاہجہانپوری – صدرِ محفل


دھرتا نہیں وہ کان کسی اور صدا پر

دے جائے صدا جس کو سنائی ترے در کی

جاؤں جو مدینے تو بس ہو جاؤں وہیں کا

موت اچھی ! نہیں اچھی جدائی ترے در کی

حاجت نہیں ناظم کو زر و مالِ جہاں کی

کافی ہے اسے مدح سرائی ترے در کی


عارف قادری


کیا کارِ حسن سرورِ عالم کی ثنا ہے

رحمت کی بھرن سرورِ عالم کی ثنا ہے

در فرشِ زمیں سیّدِ کونین کے چرچے

بر کوہ و دمن سرورِ عالم کی ثنا ہے

توریت کی تحریر شہِ دیں کا قصیدہ

قرآں کا متن سرورِ عالم کی ثنا ہے


آصف قادری


عظمت و شانِ پیمبر ہے بیاں سے باہر

مدحتِ سید و سرور ہے بیاں سے باہر

منبعِ نور ہیں وه ، ان کی ثنا و توصیف

مصحفِ نور کے اندر ہے بیاں سے باہر

نعت آصف سے رقم ہو ، نہیں ممکن کیونکہ

رتبہِ ساقئِ کوثر ہے بیاں سے باہر



قیصر دلاور جدون


ناموسِ رسالت پر قربان میں ہو جاؤں

منصب ہو عطا مجھ کو سلطان میں ہو جاؤں


شاہد صابری


میرے عیبوں کو چھپایا کبھی رسوا نہ کیا

حشر کے دن بھی مری بات بنائے رکھنا

میری بے تاب نگاہوں کو قرار آ جائے

اپنی صورت میں آنکھوں میں بسائے رکھنا


سعادت حسن آس


بیمارِ محبت پہ اتنا سا کرم آقا

بجھتی ہوئی آنکھوں کے ہوں دور الم آقا

میں تیری ثنا کیسے لکھنے سے قلم روکوں

ہرگز نہ کبھی مجھ سے ہوگا یہ ستم آقا

احساس کے دامن میں اک آس تمہاری ہے

احساس کے دامن کا رکھ لیجے بھرم آقا


ذوالفقار علی دانش ( ناظمِ مشاعرہ )


جس کو جو کچھ بھی ملا خوبی ءِ قسمت سے ملا

ہم وہ خوش بخت ہیں جن کو تری مدحت سے ملا

ایک دم توڑتی تہذیب کو جینے کا سبق

تیرے افکار سے ، کردار سے ، حکمت سے ملا

مدح خوانوں میں مرا نام بھی آتا ہے خوشا

مجھ کو اعزاز یہ سرکار کی نسبت سے ملا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات
گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات