اُنہی کا نور پھیلا ہے جدھر دیکھو جہاں دیکھو ۔ سید وحید القادری عارف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: وحید القادری عارف

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

اُنہی کا نور پھیلا ہے جدھر دیکھو جہاں دیکھو

اِدھر دیکھو اُدھر دیکھو یہاں دیکھو وہاں دیکھو


غلاموں کی رسائی تا بہ بزمِ قدسیاں دیکھو

کہاں سے اُن کی نسبت نے ہے پنہچایا کہاں دیکھو


اثر ہے دامنِ سرکار سے وابستہ ہونے کا

عیاں ہونے لگے کس طرح اسرارِ نہاں دیکھو


جوابِ ہر سوالِ ماضی و فردا ملا اُن سے

گماں تک بھی نہیں ایسے مٹے وہم و گماں دیکھو


بہر سو بارشِ انوارِ رحمت ہے مدینے میں

یہ ہے دربار آقا کا کہ جنت کا نشاں دیکھو


ہم اپنی تنگ دامانی سے عاجز ہوگئے ورنہ

ہے لطف و جود و رحمت کا یہاں دریا رواں دیکھو


گنہہ گار اُن کے در پر جائیں یہ حکمِ اِلٰہی ہے

وہ راضی ہوں تو پھر ہوتا ہے حکمِ کُن فکاں دیکھو


کسی صورت کسک اس درد کی کم ہو نہیں پاتی

علاجِ درد سے بڑھتا ہے کیوں دردِ نہاں دیکھو


گدائے در پریشاں حال محشر میں رہے کیوں کر

انیسِ بےکساں دیکھو شفیعِ عاصیاں دیکھو


کرم سے اُن کے اُن کی نعت ہوتی ہے رقم عارفؔ

مری بے مایگی دیکھو مرا طرزِ بیاں دیکھو


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ



اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات