امیر خاں امیر قریشی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


امیر خاں امیرؔ قریشی(پیدایش 1895ء /وفات 1930ء) مالیگاوں سے تعلق رکھتے تھے ۔ ان کا ذکر ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی نے اپنے مضمون مالیگاوں کے اولین صاحب دیوان عبد الکریم عرف دادا میاں عطا کی نعت گوئی کا مختصر شذرہ از مشاہد رضوی میں کیا ہے ۔

امیر خاں امیرؔ قریشی نےاردو کے ساتھ ساتھپوربی میں بھینعتیں لکھیں ساتھ ہی انھوں نےقدسی کی مشہور زمانہ نعت’’مرحباسید مكی مدنی العربی‘‘ پر خوب صورت اور دل آویز تضمین بھی لکھی، امیر خاں امیرؔ قریشی کے چند اشعار نشانِ خاطر کریں ؂

الٰہی دم نکل جائے مرا وصفِ پیمبر میں میں مداحِ نبی کہہ کر پکارا جاؤں محشر میں


تمھی ہو میرے مولا تما ہی ہو سرور

توہرے در کے سوا نہیں ہے کووُ در

تم نہ لیہو جو خبریا موری کُو لیہے خبر

’’چشمِ رحمت بکشا سوے من اندازِ نظر

اے قریشی لقبی ہاشمی و مطلبی‘‘

امیر خاں امیرؔ قریشیکے یہاں جذب و کیف ، رنگینی اور رعنائی پائی جاتی ہے۔ ان کے کلام میںتشبیہ، استعارہ،رمز و کنایہ ، حسن تعلیل اورقافیہ بندی جیسے شعری محاسن کا گہرا رچاؤ ملتا ہے۔

مشاہد رضوی

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نعت کائنات پر نئی شخصیات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات