اسباب ۔ امجد اسلام امجد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


"اسباب"، امجد اسلام امجد کا حمدیہ و نعتیہ مجموعہ کلام ہے ۔ یہ 2007 میں شائع ہوا ۔ ریاض حسین چودھری اس پر رائے دیتے ہیں کہ

" نئی اردو نعت میں استغاثے نے بڑی حد تک مکالمے کی صورت اختیار کرلی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آج کابے سکون اورمضطرب معاشرہ نہ صرف اعلیٰ اخلاقی اقدار سے محروم ہوچکاہے بلکہ ان گنت سامراجی برائیوں نے شائستگی،سنجیدگی اورمتانت کے تصور ہی کودھندلا دیا ہے۔آتش ِنمرود ہرگھر کے دروازے پردستک دے رہی ہے۔زندہ مسائل نے انسان سے زندہ رہنے کاحق چھین لیاہے قوت برداشت سے محروم انسانی معاشرہ حیوانی معاشرے میں تبدیل ہورہاہے۔زنجیر ہلانے کی رسم قصۂ پارینہ بن چکی ہے۔عمل کے دستک دنیا شاید اس کی یاداشت سے محوہوچکاہے۔زخموں کی شال میں لپٹا ہوا انسان تنہائی کے اداس جنگل میں زندہ ہے۔درندوں کے درمیان زندہ دنیا اس کا اپنا انتخاب ہے یہ بکھرا ہواانسان اپنی شیرازی بندی کے لیے تاجدارِ کائنات حضوررحمت عالم کے دراقدس پرکھڑاہے رحمتوں کا آرزومندہے۔ایک امتی اپنے پیغمبر کے درِعطا پراپنی محرومیوں کی چادر بچھا کر نظرِ کرم کی بھیک نہیں مانگے گا تواورکیاکرے گا۔وہ جانتاہے کہ درِ خدا کے بعددرِ حضورکی امید وں کا آخری مرکزہے۔ وہ یہ بھی جانتا ہے کہ درِخدا کے ساتھ حضور کادرِ عطا بھی کبھی مقفل نہیں ہوتا۔آج تک کوئی انسان دعاؤں کے ان مراکز سے خالی ہاتھ نہیں لوٹا۔ امجد اسلام امجد کامجموعۂ حمد ونعت’’ اسباب ‘‘بھی اسی اسلوبِ نو کا آئنہ بردارہے۔"

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

امجد اسلام امجد کانعتیہ آہنگ ۔ ریاض حسین چودھری