اردو نعت میں تعظیمی بیانیہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


Urdu naat men tazeemi bayania.jpg

کتاب: اردو نعت میں تعظیمی بیانیہ

مصنف: ڈاکٹر طارق ہاشمی

سال اشاعت: 2022

تعارف : ڈاکٹر شاہد اشرف

اردو نعت میں تعظیمی بیانیہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

"اردو نعت میں تعظیمی بیانیہ " ڈاکٹر طارق ہاشمی کے نعت سے متعلق گراں قدر مضامین کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب نعتیہ تنقید میں مباحث کے نئے در وا کرتی ہے۔ ملوکیت اور سرمایہ دارانہ نظام میں اشرافیہ کے زیر اثر نعت میں تعظیم کے تصورات کو پہلی بار دیکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ حد درجہ قابل تحسین اور فکر انگیز بحث ہے۔ انھوں نے روایتی دائرے سے باہر نکل کر تعظیمی بیانیے کا جائزہ لیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس موضوع پر شاید یہ پہلا مضمون ہے۔ کتاب دس ابواب

  • شکوہ اللہ سے خاکم بدہن مجھ کو
  • اردو نعت میں تعظیمی بیانیہ
  • مغرب کا نعتیہ بصری ادب
  • اردو حمد و نعت اور برصغیر کی فلمی صنعت
  • اردو نعت کا نوآبادیاتی تناظر اور محامد خاتم النبیین
  • اقبال، مدح رسول اور معاصر نعتیہ میلانات
  • مسجد،جدید اردو نظم کا ایک اہم استعارہ
  • مدینے کی سیاہ عورتیں
  • بھولا ہوا خط اور عصری بد بختی
  • اردو غزل میں حمد و نعت کا جذب
  • ان کی یاد ، ان کی تمنا ، ان کی سیرت کا گلاب

پر مشتمل ہے۔ کتاب کے حوالے سےڈاکٹر ناصر عباس نیئر اور ڈاکٹر غلام شمس الرحمن کے مضامین موضوعات کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔مبین مرزا، ڈاکٹر معید رشیدی اورصبیح رحمانی کے فلیپ بھی شامل کتاب ہیں۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیئر لکھتے ہیں

" اس کتاب کی پہلی اہمیت تو یہ ہے کہ اس میں مذہب و فنون لطیفہ کے درمیان ربط و تعلق کو تسلیم کرتے ہوئے، اس تعلق کی کئی صورتوں کی تفہیم و توجیہ کی گئی ہے۔ مصنف نے عالمانہ انداز میں نعتیہ ادب کی شعریات سے لے کر اس کی مختلف فنون میں پیش کش پر لکھا ہے۔ اردو میں نعت کی تنقید کا بڑا حصہ اس تصور کا اسیر نظر آتا ہے کہ نعتیہ متن، نقد و جرح سے بالاتر ہے اس لیے کوئی بھی نعتیہ تحریر محض تائید و تحسین کی مستحق ہے۔ یہ کتاب اس تصور کی رد تشکیل کرتی ہے"

اس غیر معمولی کاوش کا والہانہ استقبال ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر طارق ہاشمی نے اہل نقد و نظر کو حیران کن تنقیدی زاویوں سے آشنا کیا ہے۔ دل کی گہرائیوں سے مبارک ہو۔