آنکھوں کو اگر گنبدِ خضرا نہ ملے گا
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : اسلم فیضی
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
آنکھوں کو اگر گنبدِ خضرا نہ ملے گا
دنیا میں کہیں نُور کا جلوہ نہ ملے گا
سنبھلا تو رہے گا مِری سوچوں میں مدینہ
بھٹکا تو خیالات کو رستا نہ ملے گا
کہنی ہو اگر نعت تو اشکوں سے وضو کر
الفاظ کو ورنہ لب و لہجہ نہ ملے گا
تو سب سے الگ ہے تِری پہچان جُدا ہے
نبیوں میں بھی آقاؐ! تیرے جیسا نہ ملے گا
بس اُن کی محبت کی ردا تان لو سر پر
محشر کی کڑی دھوپ میں سایا نہ ملے گا
فیضیؔ جو نگا ہوں میں مدینے کو بسا سلے
اُس کو تو کسی موڑ پہ دھوکا نہ ملے گا
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|